ہرات ٹریفک حادثہ میں کم از کم 81 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ یہ حادثہ ہرات کی شاہراہ حلقوی پر پیش آیا۔
طالبان کی ہرات پولیس کمانڈ کے مطابق ایک بس تیز رفتاری اور ڈرائیور کی غفلت کے باعث قابو سے باہر ہوگئی۔ بعد ازاں یہ بس مزدا گاڑی سے زور دار طریقے سے ٹکرائی۔
تصادم کے فوراً بعد مسافربس میں آگ بھڑک اٹھی۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں شعلے اور دھواں واضح دیکھا جاسکتا ہے۔ مقامی اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کی کوششیں کیں۔
ابھی تک زخمیوں کی درست تعداد سامنے نہیں آئی۔ تاہم بعض غیر مصدقہ رپورٹس کے مطابق بس میں موجود مسافر حال ہی میں افغانستان واپس آنے والے مہاجرین تھے۔ اس بات کی تاحال طالبان حکام نے باضابطہ طور پر تصدیق نہیں کی ہے۔
یہ المناک واقعہ ایک بار پھر افغانستان میں خطرناک سڑکوں، ناقص انفراسٹرکچر اور ڈرائیوروں کی لاپرواہی پر سوال اٹھاتا ہے۔ ہرات سمیت کئی صوبوں میں ہائی ویز پر گاڑیاں اکثر اوقات تیز رفتاری سے چلتی ہیں، جو حادثات کا باعث بنتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس نوعیت کے حادثات کو روکنے کے لیے سخت ٹریفک قوانین، ڈرائیوروں کی تربیت اور گاڑیوں کی تکنیکی جانچ ناگزیر ہے۔ بصورت دیگر ایسے سانحات انسانی جانوں کے بڑے ضیاع کا سبب بنتے رہیں گے۔
دیکھیں: ایرانی حکام کی جانب سے افغان مہاجرین کی وسیع پیمانے پر بے دخلی