نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار آرگنائزیشن آف اسلامک کوپریشن (او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار کا پاکستانی سفیر احمد فاروق اور قونصل جنرل خالد مجید نے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ جدہ پر استقبال کیا۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کا غیرمعمولی اجلاس آج او آئی سی سیکریٹریٹ جدہ میں ہوگا، جس میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ فلسطین کی سنگین صورتِ حال پر غور کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجی جارحیت اور غزہ پر مکمل کنٹرول کے منصوبے پر اجلاس میں مشاورت کی جائے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ او آئی سی اجلاس فلسطینی عوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مشترکہ جواب پر غور کرے گا۔
اس دوران وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جدہ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے موقع پر سعودی، ایرانی اور صومالیہ کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کے موقع پر غزہ کی سنگین انسانی صورتحال اور جاری نسل کشی پر بات چیت کی گئی، فریقین نے مستقل جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور تعمیر نو پر زور دیا۔

پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات اور اہم علاقائی و عالمی امور پر بھی گفتگو کی گئی۔
اسحاق ڈار نے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات میں غزہ کی صورتحال، اسرائیلی جارحیت، نسل کشی اور قحط کی مذمت کی اور انسانی امداد کی فراہمی اور مستقل جنگ بندی پر زور دیا گیا۔
حالیہ اعلیٰ سطح دوروں کے تناظر میں پاک ایران برادرانہ تعلقات کے اعادے پر بھی اتفاق کیا گیا، جبکہ ملاقات میں خطے اور اس سے باہر امن وسلامتی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسحاق ڈار کی صومالیہ کے وزیر خارجہ سے ملاقات میں غزہ کی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی۔
ترجمان کے مطابق قحط اور انسانی المیے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امداد کی فراہمی پر زور دیا گیا، جبکہ دونوں ملکوں میں تجارت، معیشت اور عوامی روابط میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کے دوران صومالیہ کی یکجہتی پر اظہار تشکر کیا۔
دیکھیں: اسحاق ڈار بنگلہ دیش کے دورے پر روانہ، کئی معاہدوں پر دستخط متوقع