اسلام آباد میں حساس ادارے انٹیلی جنس بیورو نے ایک بڑی کارروائی کے دوران چھ ستمبر، یوم دفاع سے قبل دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی۔ حکام کے مطابق منصوبہ بنوں کینٹ طرز کے حملے جیسا تھا جو وفاقی دارالحکومت میں انجام دینا تھا۔
ذرائع کے مطابق خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایجنسی نے ایک افغان خودکش بمبار اور اس کے سہولت کار کمانڈر کو گرفتار کر لیا۔ یہ نیٹ ورک پہلے نور ولی محسود کی قیادت میں سرگرم گروہ ٹی ٹی پی سے جڑا رہا۔ گرفتار کمانڈر کا تعلق قلعہ عبداللہ، بلوچستان سے ہے، جو اسلام آباد کی ہوٹل انڈسٹری میں ملازمت کے بعد واپس اپنے علاقے گیا اور بعد میں شدت پسند تنظیم سے منسلک ہو گیا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ کمانڈر افغان شہری ہے جو پہلے کابل میں مزدوری کرتا تھا اور بعد ازاں تحریک طالبان پاکستان میں شامل ہوا۔ دونوں کو پکتیکا، افغانستان کے الفاروق فدائی کیمپ میں تربیت دی گئی تھی جہاں انہیں معروف کمانڈر مخلص یار نے ٹریننگ دی۔
جون میں کمانڈر نے افغانستان کا دورہ کیا اور اسلام آباد کو ہدف کے طور پر حتمی شکل دی گئی تاکہ عالمی سطح پر شہ سرخی بنائی جا سکے۔ جولائی میں وہ بمبار کے ساتھ اسلام آباد آیا، ترنول میں گھر کرایے پر لیا اور ایک سوزوکی پک اپ خریدی جس میں اسلحہ اور بارودی مواد چھپانے کے لیے خفیہ خانے بنائے گئے۔ ذرائع کے مطابق فنڈز افغانستان سے ہنڈی نظام کے ذریعے منتقل کیے گئے۔
مزید چھ خودکش بمبار بھی اس آپریشن میں شامل ہونے والے تھے۔ منصوبے کے تحت چار بمبار حملے میں براہ راست شریک ہوتے جبکہ تین رکنی ٹیم ریسکیو فورسز کو روکنے کی ذمہ دار تھی۔ تاہم انٹیلی جنس بیورو نے بروقت کارروائی کر کے منصوبہ ناکام بنایا اور دونوں مرکزی دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔
دیکھیں: پاکستانی قوم آج اپنا 78واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منا رہی ہے