پاکستان سے جڑے صوبے سیستان میں ایرانی فورسز کی کارروائی کے دوران بارہ جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔ صوبہ سیستان ایران کے جنوب مشرق میں واقع ہے۔
صوبے کے نائب گورنر علی ولائتی پور ہلاک کیے گئے جنگجوؤں کا تعلق انصار الفرقان گروپ سے تھا۔ جنہیں اتوار کے روز صبح سویرے کی گئی ایک کارروائی میں مارا گیا ہے۔
نائب گورنر کا کہنا ہے کہ ان جنگجوؤں نے حساس مراکز ، فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا ہواتھا۔
کاروائی کے دوران پاسداران انقلاب نے دو دہشت گرد گروہوں کا مکمل خاتمہ کر دیا۔
یاد رہے دہشت گردوں کے گروہ آنصارآلفرقان پر پچھلے سال سے پابندی لگا رکھی ہے۔ یہ زیادہ تر دہشت گردانہ کارروائیاں پاکستان اور افغانستان سے متصل سیسیتانی بلوچستان کے اسی صوبے میں کرتا ہے۔
یہ صوبہ ایران کے غریب ترین صوبے کا درجہ رکھتا ہے۔اس صوبے میں ایرانی فوج اور بلوچستانی باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔
اس سے قبل ہفتے کے روز بھی اسی صوبے میں ایک واقعہ رپورٹ ہوا تھا جس میں بندوق برداروں نے ایک پولیس افسر کو ہلاک کر دیا۔ان بندوق برداروں کا تعلق جیش آلعدل سے بتایا گیاہے۔ اس گروپ نے پولیس افسر کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
حالیہ برسوں میں اس سے قبل بھی صوبے میں دہشت گردی کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ پچھلے ماہ ایک عدالت پرحملہ بھی کیا گیا تھا جس میں چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
دیکھیں: سیکیورٹی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا مہم زوروں پر – ریاستی پالیسیوں کو خطرات لاحق