سگار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے دو دہائیوں میں افغانستان میں قیامِ امن اور ترقی کے لیے 148 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے، لیکن بدانتظامی، بدعنوانی اور ناقص نگرانی کے باعث زیادہ تر اقدامات ناکام رہے

December 4, 2025

یہ سروسز پوائنٹ خیبر پختونخوا کے اُن تمام اضلاع مین قائم کی جائے گی جہاں غیر قانونی افغان مہاجرین کی کثرت ہے

December 4, 2025

نئی فورس “اسکورپین سٹرائیک” جدید ٹیکنالوجی سے لیس، تاکہ ایرانی خطرات اور ایران سے منسلک گروہوں کی کارروائیوں کی روک تھام کی جا سکے

December 4, 2025

یو ایس ایف نے پاکستان کے 11 اضلاع میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ، وائس کمیونیکیشن اور فائبر آپٹیکل نیٹ ورک کے لیے 13 ارب روپے مالیت کے 9 میگا پراجیکٹس کی منظوری دے دی

December 4, 2025

پاکستان اور ترکی نے توانائی اور معدنیات کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پانچ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرتے ہوئے دونوں ممالک نے سرمایہ کاری، مشترکہ تجارتی کمپنی اور توانائی انفراسٹرکچر میں تعاون پر بھی اتفاق کیا

December 4, 2025

افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے پاکستان پر شدید تنقید کی تاہم افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہوں کی موجودگی پر کسی قسم کی گفتگو نہیں کی

December 4, 2025

دو دہائیوں میں 148 ارب ڈالر خرچ کرنے کے باوجود افغانستان میں استحکام نہ آیا، سگار کی رپورٹ

سگار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے دو دہائیوں میں افغانستان میں قیامِ امن اور ترقی کے لیے 148 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے، لیکن بدانتظامی، بدعنوانی اور ناقص نگرانی کے باعث زیادہ تر اقدامات ناکام رہے
امریکی خصوصی انسپکٹر جنرل برائے افغانستان (SIGAR) کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے دو دہائیوں میں افغانستان میں قیامِ امن اور ترقی کے لیے 148 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے، لیکن بدانتظامی، بدعنوانی اور ناقص نگرانی کے باعث زیادہ تر اقدامات ناکام رہے

ایس آئی جی اے آر نے کہا کہ یہ تجربہ مستقبل کی تعمیر و ترقی کی کوششوں کے لیے اہم سبق ہے اور امریکی پالیسی سازوں کو ناکامیوں کا کھلے دل سے جائزہ لینا چاہیے

December 4, 2025

امریکہ کے خصوصی انسپکٹر جنرل برائے افغانستان سگار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں قیامِ امن اور استحکام کے لیے دو دہائیوں میں 148 ارب ڈالر سے زائد کی رقم خرچ کی لیکن امریکی کوششیں اپنے مقصد کے حصول میں ناکام رہیں۔ سگار کی پورٹ کے مطابق امریکہ کا فراہم کردہ ساز و سامان اور فوجی اثاثوں میں سے بیشتر سامان طالبان کے قبضے میں ہے۔

ایس آئی جی اے آر کا کہنا ہے کہ تقسیم شدہ رقم کا 60 فیصد حصہ سیکیورٹی پروگرامز جیسے طیارے، بکتر بند گاڑیاں، ہتھیار، تربیت اور افغان فوجی دستوں کے لیے لاجسٹک سپورٹ پر صرف ہوا۔ سیکیورٹی کے علاوہ اربوں ڈالر توانائی کے منصوبوں، ہوٹلوں کی تعمیر اور انسانی ہمدردی کی امداد پر خرچ کیے گئے۔ تاہم بدعنوانی، نامکمل منصوبے اور ناقص نگرانی کے باعث وسائل کا بڑا حصہ ضائع ہو گیا۔

سگار کی رپورٹ نے واضح کیا کہ بدانتظامی اور غیر حقیقی اہداف نے امریکی معاونت پر مشتمل منصوبوں کو افغان حکومت کے خاتمے سے قبل ہی نقصان پہنچایا تھا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ افغانستان کا یہ تجربہ مستقبل کی امریکہ کی تعمیر و ترقی کی کوششوں کے لیے اہم سبق ہونا چاہیے۔ ساتھ ساتھ امریکی پالیسی ساز اداروں کر بھی کہا کہ وہ ان ناکامیوں کا کھلے دل سے اعتراف کریں اور وہ حکمت عملی دوبارہ نہ اپنائیں جو دو دہائیوں کی جنگ میں غیر مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

دیکھیں: زلمے خلیل زاد کو افغان انٹیلیجنس ایجنسی نے پروپیگنڈا پھیلانے کیلئے استعمال کیا؛ امر اللہ صالح

متعلقہ مضامین

یہ سروسز پوائنٹ خیبر پختونخوا کے اُن تمام اضلاع مین قائم کی جائے گی جہاں غیر قانونی افغان مہاجرین کی کثرت ہے

December 4, 2025

نئی فورس “اسکورپین سٹرائیک” جدید ٹیکنالوجی سے لیس، تاکہ ایرانی خطرات اور ایران سے منسلک گروہوں کی کارروائیوں کی روک تھام کی جا سکے

December 4, 2025

یو ایس ایف نے پاکستان کے 11 اضلاع میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ، وائس کمیونیکیشن اور فائبر آپٹیکل نیٹ ورک کے لیے 13 ارب روپے مالیت کے 9 میگا پراجیکٹس کی منظوری دے دی

December 4, 2025

پاکستان اور ترکی نے توانائی اور معدنیات کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پانچ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرتے ہوئے دونوں ممالک نے سرمایہ کاری، مشترکہ تجارتی کمپنی اور توانائی انفراسٹرکچر میں تعاون پر بھی اتفاق کیا

December 4, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *