چونتیس سالہ زہران ممدانی، جو نیویارک کے علاقے کوئینز سے ریاستی رکنِ اسمبلی ہیں، نیویارک شہر کے 111ویں میئر منتخب ہو گئے ہیں۔ وہ شہر کی تاریخ میں پہلے مسلمان اور پہلے ساؤتھ ایشیائی نژاد میئر ہوں گے، جبکہ وہ 100 سال سے زائد عرصے میں منتخب ہونے والے کم عمر ترین میئر بھی ہیں۔
نیویارک کے نو منتخب میئر زہران ممدانی نے الیکشن جیتنے کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کے عوام نے تبدیلی کے لیے ووٹ دیا ہے اور ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
بریکنگ نیوز |
— HTN Urdu (@htnurdu) November 5, 2025
34 سالہ زوہران ممدانی، جو نیویارک کے علاقے کوئینز سے ریاستی رکنِ اسمبلی ہیں، نیویارک شہر کے 111ویں میئر منتخب ہو گئے ہیں۔
وہ شہر کی تاریخ میں پہلے مسلمان اور پہلے ساؤتھ ایشیائی نژاد میئر ہوں گے، جبکہ وہ 100 سال سے زائد عرصے میں منتخب ہونے والے کم عمر ترین میئر… pic.twitter.com/nghLi7LgBy
اس تاریخی موقع پر خطاب کرتے ہوئے زہران ممدانی نے کہا کہ آج ہم نے ایک طاقتور سیاسی خاندان کی بالادستی کا خاتمہ کر دیا ہے۔ انھوں نے اپنے مقابل اینڈریو کوومو کو اچھے الفاظ سے یاد کرتے ہوئے کہا کہ آج کی رات میں آخری بار ان کا نام لے رہا ہوں کیونکہ اب ہمارا تعلق ماضی سے نہیں بلکہ مستقبل سے ہے۔ ترقی پسند نمائندہ سمجھے جانے والے زہران ممدانی کا کہنا تھا کہ عوام نے انکا تبدیلی کے لیے ساتھ دیا ہے تاکہ ایک ایسا شہر تعمیر کیا جائے جہاں ہر شہری باعزت زندگی گزار سکے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے شہر کے تمام نسلی اور طبقاتی گروہوں کا شکریہ اد کیا جنہوں نے ان کی تحریک کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا۔ بالخصوص یمنی بیکریوں کے مالکان، ٹیکسی ڈرائیور، ازبک نرسیں اور ایتھوپیا کی خواتین کا جنکی بدولت ہمیں کامیابی مل سکی۔
زہران ممدانی کا کہنا تھا کہ یہ تاریخی کامیابی ایک لاکھ سے زائد رضاکاروں کی جدوجہد کا ثمر ہے، جنہوں نے اس تحریک کو ایک ناقابل شکست عوامی طاقت میں بدل دیا۔
زہران ممدانی نے یہ بھی کہا کہ ان کی جیت فقط الیکشن جیتنے تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ اس چیز کا واضح ثبوت ہے کہ عوام کی طاقت سے نیویارک کو ایک پرامن اور بہتر شہر بنانا ممکن ہے۔