اسرائیلی فضائیہ نے آج دمشق میں شامی وزارت دفاع اور صدارتی محل کے قریب حملے کیے جن میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے

July 16, 2025

سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس غائب ہونے والے زائرین کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، عراق، ایران اور شام نے بھی پاکستان سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا

July 16, 2025

برطانوی ہائی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایئرلائنز پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی گئی ہیں

July 16, 2025

طالبان کی سرحدی فورسز کے ترجمان عابد اللہ فاروقی کے مطابق، خوست میں واقع غلام خان بارڈر کو دو ہفتوں کی بندش کے بعد آج سے مال بردار گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ آئندہ 15 دن کے لیے کیا گیا ہے۔

July 16, 2025

پچھلے تین برسوں میں مجموعی طور پر 686 ترقیاتی منصوبوں پر سرمایہ کاری کی ہے، جن میں 345 نئے منصوبے اور 341 جاری منصوبے شامل ہیں

July 16, 2025

افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے اعلی سطحی تعلقات میں اضافے کا امکان

افغان وزیر خارجہ کا پاکستان دورہ خطے میں تعاون اور سلامتی کے تعلقات میں بہتری کی جانب بڑھتے ہوئے اعلی سطحی تبادلوں کو نمایاں کرتا ہے۔

1 min read

اسلام آباد — 30 مئی 2025: افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی جلد اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔ ان کا یہ سفر پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ عرصے میں بڑھنے والے اعلیٰ سطحی تبادلوں کی عکاسی کرتا ہے۔ دونوں اطراف کے حکام اصولی طور پر دورے پر متفق ہوچکے ہیں اور اب تاریخ متعین کرنا باقی ہے۔

روایتی سفارتی دوروں کے برعکس یہ دورہ تین روزہ ہوگا جس کے دوران دونوں ممالک سلامتی، تجارت، مہاجرین اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    یہ دورہ پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے کابل کے اپریل کے دورے کے بعد ہو رہا ہے جو تین سال میں پہلا دورہ تھا۔ ان کا یہ قدم کشیدگی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا ہے اور مستقبل میں ہم آہنگی کی راہ ہموار کرتا ہے۔

    اس سے قبل مارچ میں پاکستان کے خصوصی ایلچی سفیر محمد صادق کی قیادت میں ایک وفد نے کابل کا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر دونوں فریقوں نے سرکاری تبادلوں کے لیے ایک راہنما خطوط مرتب کیے تھے جس میں وزراء اور اعلیٰ عہدیداروں کے باقاعدہ دوروں کے ذریعے اعتماد بحال کرنے کا عہد کیا گیا تھا۔

    کابل سے سلامتی کی علامات

    حالیہ پیشرفت میں کابل نے پاکستان میں ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے منسلک افغان شہریوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ حکام نے گروپ میں بھرتی کرانے والے معاونین کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ یہ اقدامات ایک اہم پالیسی تبدیلی کی علامت ہیں۔

    اس تبدیلی کے علاوہ، طالبان کے ایک سینئر کمانڈر سعیداللہ سعید نے حال ہی میں غیر مجاز جہاد کے خلاف انتباہ جاری کیا۔ ایک پولیس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف امیر (سربراہ) ہی جہاد کا اعلان کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ریاستی منظوری کے بغیر لڑتے ہیں، وہ “فساد” (خرابی) کررہے ہیں — جہاد نہیں۔

    مشاہدین کا خیال ہے کہ یہ تبدیلی پاکستان اور چین کی مشترکہ کوششوں کے بعد آئی ہے۔ جوابی اقدام کے طور پر دونوں ممالک نے افغان حکومت کو معاشی اور سفارتی حمایت فراہم کی ہے۔

    افغان وزیر خارجہ کا دورہ – سطحی سفارتی تعلقات کی بحالی

    اسلام آباد اب سفارتکاروں کے تبادلے کے ذریعے سفارتی تعلقات کو اگلے درجے پر لے جانے کا منصوبہ بنا رہا ہے جو طالبان کی عبوری حکومت کو ایک اہم تسلیم کے طور پر دیکھا جائے گا۔

    متقی کا دورہ محض علامتی سفارتی رابطے سے زیادہ ہے۔ یہ اعلیٰ سطحی تبادلوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو اجاگر کرتا ہے جو عملی تعاون کے ذریعے خطے کی استحکام کو نئی شکل دے سکتا ہے۔ یہ مسلسل مکالمہ عدم اعتماد سے محتاط تعاون کی جانب ایک تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اگر دونوں فریق عہد پر قائم رہے تو یہ تعلقات طویل مدتی امن اور باہمی معاشی فوائد کی راہ ہموار کرسکتے ہیں۔

    متعلقہ مضامین

    اسرائیلی فضائیہ نے آج دمشق میں شامی وزارت دفاع اور صدارتی محل کے قریب حملے کیے جن میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے

    July 16, 2025

    سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس غائب ہونے والے زائرین کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، عراق، ایران اور شام نے بھی پاکستان سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا

    July 16, 2025

    برطانوی ہائی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایئرلائنز پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی گئی ہیں

    July 16, 2025

    رائے دیں

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *