اسرائیلی فضائیہ نے آج دمشق میں شامی وزارت دفاع اور صدارتی محل کے قریب حملے کیے جن میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے

July 16, 2025

سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس غائب ہونے والے زائرین کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، عراق، ایران اور شام نے بھی پاکستان سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا

July 16, 2025

برطانوی ہائی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایئرلائنز پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی گئی ہیں

July 16, 2025

طالبان کی سرحدی فورسز کے ترجمان عابد اللہ فاروقی کے مطابق، خوست میں واقع غلام خان بارڈر کو دو ہفتوں کی بندش کے بعد آج سے مال بردار گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ آئندہ 15 دن کے لیے کیا گیا ہے۔

July 16, 2025

پچھلے تین برسوں میں مجموعی طور پر 686 ترقیاتی منصوبوں پر سرمایہ کاری کی ہے، جن میں 345 نئے منصوبے اور 341 جاری منصوبے شامل ہیں

July 16, 2025

ایران-اسرائیل تنازعے سے اڈانی گروپ اور بی جے پی کی مغربی ایشیائی حکمتِ عملی خطرے میں

ایران-اسرائیل کشیدگی کے باعث اڈانی گروپ کے مشرق وسطیٰ میں معاشی اور دفاعی منصوبے خطرے میں ہیں، جو بھارت کے سیاسی اتحاد کو متاثر کر سکتے ہیں۔

1 min read

ایران-اسرائیل کشیدگی کے باعث اڈانی گروپ کے مشرق وسطیٰ میں معاشی اور دفاعی منصوبے خطرے میں ہیں، جو بھارت کے سیاسی اتحاد کو متاثر کر سکتے ہیں۔

کشیدگی کے باعث اڈانی گروپ کے معاشی اور دفاعی منصوبے خطرے میں

اڈانی گروپ اور نئی دہلی کی تشویش


ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کا اثر صرف تل ابیب یا تہران تک محدود نہیں رہا۔ یہ بحران اب حیفہ بندرگاہ، حیدرآباد کے ڈرون کارخانوں اور نئی دہلی کی خارجہ پالیسی تک پہنچ چکا ہے۔
بھارت کے نمایاں کاروباری ادارے اڈانی گروپ کی مشرق وسطیٰ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری، خاص طور پر اسرائیل کی حیفہ بندرگاہ میں، ایران-اسرائیل کشیدگی کے باعث غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔

حیفہ بندرگاہ خطرے میں IMEC راہداری


سال 2023 میں اڈانی گروپ نے اسرائیل کی حیفہ بندرگاہ میں 1.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ذریعے 70 فیصد حصص حاصل کیے۔ یہ سرمایہ کاری صرف ایک معاشی قدم نہیں تھی بلکہ بھارت-اسرائیل شراکت داری کا سیاسی پیغام بھی تھی، جو “انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کاریڈور (IMEC)” کا حصہ تھی۔
مگر موجودہ کشیدگی کے پیش نظر IMEC منصوبے کے ساتھ ساتھ اڈانی گروپ کی اسٹریٹجک پوزیشن بھی خطرے میں پڑ چکی ہے۔ غیر سرکاری رپورٹس کے مطابق، گروپ کو ممکنہ طور پر اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

دفاعی شراکت داری


اڈانی گروپ کا اسرائیل سے تعلق صرف بندرگاہوں تک محدود نہیں۔ 2018 میں گروپ نے اسرائیلی دفاعی کمپنی “Elbit Systems” کے ساتھ مل کر حیدرآباد میں Hermes 900 ڈرونز تیار کرنے کا منصوبہ شروع کیا، جو اسرائیلی افواج کے زیرِ استعمال ہیں۔

یہ تعاون صرف کاروباری نہیں بلکہ نظریاتی ہے۔ ہندو اور صیہونیت کی ہم آہنگی، خطے میں بلوچستان اور ایران مخالف بیانیہ تشکیل دینے کی ایک بڑی وجہ ہے، جس میں اڈانی گروپ بھی ایک اسٹریٹجک کڑی ہے۔

خاموش سفارت یا مالی مصلحت؟


شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) میں بھارت کی خاموشی، جہاں دیگر رکن ممالک نے اسرائیل پر تنقید کی، محض سفارتی نہیں بلکہ مالیاتی حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔
وزیر اعظم مودی کے قریبی تصور کیے جانے والے گوتم اڈانی کے مفادات کو محفوظ رکھنا اب بھارت کی خارجہ پالیسی کا بنیادی پہلو بنتا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اڈانی گروپ کے مفادات کو نقصان پہنچنے کا مطلب، سیاسی و اقتصادی دونوں محاذوں پر دباؤ ہے۔

دیکھیئے پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت

متعلقہ مضامین

اسرائیلی فضائیہ نے آج دمشق میں شامی وزارت دفاع اور صدارتی محل کے قریب حملے کیے جن میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے

July 16, 2025

سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس غائب ہونے والے زائرین کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، عراق، ایران اور شام نے بھی پاکستان سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا

July 16, 2025

برطانوی ہائی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ایئرلائنز پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی گئی ہیں

July 16, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *