پاکستان کے سفیر ایران مدثر ٹیپو نے اپنے ایک بیان میں ان دس مغوی پاکستانی شہریوں سے سفارت خانے میں ملاقات کی تصدیق کی ہے جو ایرانی اور پاکستانی انسانی سمگلروں کے ہاتھوں اغوا ہوئے تھے۔ سفیر نے بتایا کہ ان شہریوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے اور انہیں اگلے چند دنوں میں پاکستان واپس بھیج دیا جائے گا۔ انہوں نے اپنے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پوسٹ میں ان مظلوم افراد کے ساتھ ہونے والے سلوک پر افسوس کا اظہار کیا اور بتایا کہ ان پر ڈھائے گئے مظالم، تکالیف اور جذباتی صدمے کی داستانیں سن کر دل دکھی ہوا۔
سفیر مدثر ٹیپو نے پاکستانی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ انسانی سمگلروں کے جال میں نہ پھنسیں، کیونکہ یہ مجرمین انہیں بیرون ملک روزگار کے جھوٹے وعدے دے کر پھنسانے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستانی سفارت خانے نے بازیاب ہونے والے شہریوں کے ساتھ عزت اور ہمدردی کا سلوک کیا ہے اور ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔
انٹرویو کے دوران سفیر نے بتایا کہ یہ مغوی پاکستانی شہری تہران سے اغوا کیے گئے تھے اور کئی دن تک اغواکاروں کی قید میں رہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس واقعے میں پاکستانی اور ایرانی دونوں ممالک کے سمگلرز ملوث تھے، جو انسانی اسمگلنگ کے سنگین جرائم میں مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ سفیر نے اس موقع پر دونوں ممالک کے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کارروائی کریں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کو انسانی اسمگلنگ جیسے مسائل پر مل کر کام کرنا چاہیے۔ سفارت خانے کی جانب سے متاثرہ شہریوں کی بحالی اور ان کی گھر واپسی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔