بیجنگ | 25 جون 2025: شنگھائی تعاون تنظیم ایس سی او کے حالیہ اجلاس میں پاکستان کے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر این ایس اے لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے بھارتی این ایس اے اجیت ڈوول کے دہشت گردی کے حوالے سے بیان کا جواب دیتے ہوئے بھارت کو گھیر لیا۔ جبکہ ڈوول نے ایس سی او ممالک پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیارات سے گریز کریں۔ جنرل ملک نے بھارتی ریاست کو بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گرد نیٹ ورکس سے جوڑنے والے ناقابل تردید ثبوت پیش کیے۔ چینی ذرائع کے مطابق ان کی تقریر نے بھارتی وفد کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔
کراچی اور ٹوبہ ٹیک سنگھ چھاپوں میں جاسوس نیٹ ورک کا انکشاف
اس دوران پاکستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشتبہ بھارتی جاسوسوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔ پنجاب کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے ٹوبہ ٹیک سنگھ سے را کے چھ مشتبہ معاونین کو گرفتار کیا۔ اس سے قبل کراچی میں چار دیگر افراد کو اسی طرح کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شبہے میں حراست میں لیا گیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق ان افراد کے پاس ہتھیاروں کے ذخائر اور خفیہ دستاویزات بشمول اہم نقشے موجود تھے جو کسی منّظم منصوبہ بندی کوہاہر کررہے تھے۔ بھادت ایجنٹوں کی گرفتاریاں پاکستان کے عزم مصمّم کو ظاہر کرتی ہیں کہ وہ اپنی سرزمین پر غیر ملکی جاسوسی نیٹ ورکس کو بے نقاب کرکے رہےگا۔
پہلگام حملہ
مزید یہ کہ کہ پاکستان نے پہلگام حملے کے حوالے سے بھارت کے بیان پر سوال اٹھائے۔ جنرل ملک نے ایس سی او اراکین کو متوجہ کیا کہ بھارت نے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے جموں کشمیر پولیس کے مجرموں کے چہرے اور بھارتی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کردہ نئے چہروں کے درمیان تضاد کی طرف اشارہ کیا۔ پاکستان کا موقف ہے کہ این آئی اے کی تحویل میں موجود مشکوک معاونین کو قابل اعتماد ثبوت پیش کیے بغیر پاکستانی شہریوں کو پھنسانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
دیکھیں: ایس سی او اجلاس میں پاکستان اور چین کا تزویراتی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق