بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا، عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ کو دھچکا
بھارتی میڈیا کے الزامات نے نہ صرف سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ عالمی تنہائی کو بھی مزید گہرا کر دیا ہے۔ داخلی مسائل پر پردہ ڈالنے کے لیے غیر ملکی قوتوں کو موردِ الزام ٹھہرانا ایک خطرناک رجحان بن چکا ہے، جو بھارت کی عالمی تنہائی کو بڑھا رہا ہے اور عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے۔
بھارت کی عالمی تنہائی میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے۔ داخلی مسائل کے حل کی بجائے، بھارتی میڈیا نے پہلگام حملے کا الزام امریکہ پر ڈال دیا ہے۔ حکومتی حمایت یافتہ اینکر ارنب گوسوامی اس مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔
اپنے پرائم ٹائم پروگرام میں ارنب نے دعویٰ کیا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے خاندان کا تعلق ورلڈ لبرٹی فنانشل نامی کرپٹو کمپنی سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کمپنی نے پاکستان کرپٹو کونسل سے پہلگام حملے سے چار دن پہلے معاہدہ کیا۔ تاہم، اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
ارنب نے مزید الزام لگایا کہ امریکی میڈیا “ریڈیکل اسلام” کی حمایت میں خاموش ہے۔ اس نے امریکیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹرمپ سے سوالات کریں۔
پروپیگنڈا کے اثرات: سفارتی ناکامی سے عالمی تنہائی تک
یہ الزامات بغیر کسی ثبوت کے ہیں، مگر ایک خاص رویے کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارتی میڈیا سازشی نظریات کو استعمال کر کے سفارتی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔
دوسری طرف، بھارت کو عالمی سطح پر کئی محاذوں پر دھچکے لگ رہے ہیں۔ کینیڈا نے مودی کو G7 اجلاس میں صرف علامتی طور پر مدعو کیا۔ فرانس، جرمنی اور یورپی یونین نے پہلگام حملے پر خاموشی اختیار کی—اگرچہ بھارت کے ساتھ ان کے بڑے دفاعی معاہدے ہیں۔ خلیجی ممالک میں سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کیے ہیں۔ حتیٰ کہ BRICS میں بھی بھارت پر اندرونی دباؤ بڑھنے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سب خود بھارت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ لندن میں قائم ایک جنوبی ایشیائی تجزیہ کار نے کہا، “جب سفارت کاری کو مقامی سیاست کے لیے استعمال کیا جائے، تو عالمی سطح پر عزت نہیں ملتی۔”
اقلیتوں پر تشدد اور آزادی اظہار پر قدغن: عالمی رائے عامہ بھارت سے دور
ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف تشدد اور صحافت کی آزادی پر پابندی نے بھی بھارت کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب عالمی ہمدردیاں پاکستان کی جانب جھک رہی ہیں۔
اہم سوالات اب بھی جواب طلب ہیں:
صرف اسرائیل نے بھارت کی کھل کر حمایت کیوں کی؟
عالمی برادری بھارت کی بجائے پاکستان کی طرف کیوں جھک رہی ہے؟
بھارتی میڈیا ان سوالات سے مسلسل کیوں گریزاں ہے؟
ادھر بھارتی میڈیا غیر ملکی طاقتوں پر الزامات لگا رہا ہے، مگر یہ حکمت عملی الٹا اثر دکھا رہی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ عالمی اتحادی دور ہو رہے ہیں، اور حکومت تیزی سے عالمی اعتماد کھو رہی ہے۔
آخرکار، بھارت کی عالمی تنہائی اب ایک خطرہ نہیں، بلکہ حقیقت بن چکی ہے۔ دوسروں کو الزام دینا اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔