شمالی وزیرستان: شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ہفتہ کے روز ایک خودکش حملے میں ۱۳سیکیورٹی اہلکار شہید اور ۲۴ افراد زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ خدی مارکیٹ میں پیش آیا۔مذکورہ واقعےکورواں سال ہونے والے حملوں میں سب سےمُہلک ترین حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ آورنے بارود سے بھری گاڑی بم ڈسپوزل یونٹ کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اُڑا دی۔ اس دھماکے میں کم از کم ۱۳ سیکیورٹی اہلکار موقع پر شہید ہو گئے جبکہ ۲۴ افراد زخمی ہوئے، جن میں ۱۴ عام شہری بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی فوجی قافلے سے ٹکرا دی، جس کےنتیجےمیں وسیع پیمانے نقصان اُٹھاناپڑا۔
پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں قریبی دو گھروں کی چھتیں گر گئیں، جس کے باعث چھ بچے زخمی ہوئے۔
یہ حملہ خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز پر حالیہ عرصے کے سب سے شدید حملوں میں سے ایک حملہ ہے، جو خطے میں بڑھتے ہوئے حفاظتی خدشات وعدم استحکام کو نمایاں کرتاہے۔۔
دوسری جانب حافظ گل بہادر گروپ جو تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی سے منسلک ہے، مذکورہ گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اسی سے متعلقہ ایک اور گروہ اسود الحرب نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کئی سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا اور ایک بکتر بند گاڑی سمیت متعدد گاڑیوں کو تباہ کر دیا۔
مزید یہ کہ گروپ نے دعویٰ کیا کہ حملے کے بعد جب امدادی قافلہ جائے وقوعہ کی طرف جارہا تھا تو انہوں نے ڈرونز کے ذریعے اسے بھی نشانہ بنای جس سے حملے کی شدت میں مزید اضافہ ہوا۔
لیکن یادرہیکہ ابھی تک پاک فوج کی جانب سے اس حملے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔
دیکھیں: محسن نقوی جوانوں کی عیادت کےلیے سی ایم ایچ بنوں پہنچ گئے