سندھ۴جولائی ۲۰۲۵: پاکستان نے ایک عظیم قومی ہیرو سےمحروم ہوگیا۔ قومی ہیروبابا دین محمد جو ملک کے پہلے گولڈ میڈلسٹ تھے، ۱۰۴ سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ اسپورٹس بورڈ پنجاب نے بیان جاری کرتی ہوئے کہاکہ بابا دین محمد کافی عرسےسے صاحبِ فراش تھے۔
بابا دین محمد نے کئی دہائیاں قبل۱۹۵۴میں ایک تاریخ رقم کی، جب انہوں نے منیلا میں منعقدہ ایشیائی کھیل کُشتی میں گولڈ میڈل اپنےنام کیا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ پاکستان نے بین الاقوامی سطح پرزورآزمائی کے مقابلے میں گولڈ میڈل اپنےنام کیا۔ یہ لمحہ تھا جس نے آزادی کے محض سات سال بعد قوم کے حوصلوں جلابخشی۔
بابادین محمد کےچاہنےوالوں زور نے اپنے عظیم کھلاڑی کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
کھیلوں میں ایک رہنما
تقسیم ہند سے پہلے پیدا ہونے والے بابا دین محمد نے کم عمری میں ہی کُشتی (زورآزمائی) شروع کر دی تھی۔ انہوں نے جدید سہولیات کے بغیر تربیت حاصل کی، لیکن ان کے نظم و ضبط اور طاقت نے انہیں پہلوانی کے میدان میں ایک مضبوط کھلاڑی بنا دیا۔ منیلا میں ایشیائی کھیلوں میں ان کا گولڈ میڈل نہ صرف پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کروانے کا باعث بنا بلکہ ملک بھر کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے روشن باب کا ذریعہ بنے۔
انہوں نے اپنی پوری زندگی(کُشتی) زورآزمائی کھیل میں گزاری۔ حتیٰ کہ بڑھاپے میں بھی وہ کشتی کے مقابلوں میں شرکت کرتے اور نوجوان پہلوانوں کو رہنمائی فراہم کرتے رہے۔
خراج عقیدت
بابا دین محمد کی یاد میں اسپورٹس بورڈ پنجاب اور پاکستان ریسلنگ فیڈریشن نے ایک یادگار کشتی مقابلے کا اعلان کی
پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور دیگر اعلیٰ حکام نے ورثاء کے ساتھ اپنی اظہار تعزیت کی ہے۔ ترجمانِ وزیر اعظم نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے بابا دین محمد کو “پاکستان کی کھیلوں کی تاریخ کے بانیوں میں سے ایک” قرار دیا۔
ریاستِ پاکستان صرف ایک کھلاڑی سےمحروم نہیں ہوئی، بلکہ طاقت، استقامت اور اتحاد کی ایک علامت کو کھو دیا ہے۔ بابا دین محمد ہمیشہ پاکستان کی تاریخ میں ایک قومی ہیرو کے طور پر ہمیشہ زندہ رہیں گے۔