کرغیز صدر جاپاروف نے افغان استحکام کو علاقائی امن کے لیے اہم قرار دیا اور چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس میں عالمی حمایت پر زور دیا۔
آستانہ- 18 جون، 2025: کرغیزستان کے صدر جاپاروف نے دوسرے “وسطی ایشیا-چین” سربراہی اجلاس کے دوران افغان استحکام کو فروغ دینے کے لیے وسیع تر بین الاقوامی تعاون پر زور دیا۔ اعلیٰ سطحی فورم سے خطاب کرتے ہوئے جاپاروف نے خطے کے مستقبل کی تشکیل میں افغانستان کے کردار کو نہایت اہم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ کرغیزستان افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے عالمی برادری کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ جاپاروف کے مطابق افغانستان میں استحکام صرف اندرونی ہی نہیں بلکہ یہ وسیع تر علاقائی سلامتی کا معاملہ ہے۔ انہوں نے ایک محفوظ افغانستان کو وسطی ایشیا میں مستقل قیامِ امن کے لیے “اہم عنصر” قرار دیا۔
اس سربراہی اجلاس میں وسط ایشیائی ممالک اور چین کے رہنماؤں کو سلامتی، اقتصادی ترقی اور علاقائی انضمام پر تبادلہ خیال کی غرض سے مجتمع کیا گیا۔ جاپاروف کے ریمارکس کا محور خاص طور پر افغانستان کی نازک صورتحال کے جغرافیائی سیاسی اثرات تھے۔
بین الاقوامی امداد کی ضرورت
کرغیز صدر جاپاروف نے عالمی طاقتوں کے لیے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ رابطے میں رہیں۔ انہوں نے بزور کہا کہ موجودہ صورتحال کو نظر انداز کرنے پر پڑوسی ممالک کو طویل مدتی نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ان کے خیال میں جنگ زدہ قوم میں امن و استحکام کی واحد راہ اجتماعی کاوشیں ہیں۔
کرغیز رہنما نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح افغانستان میں عدم استحکام وسطی ایشیا میں پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے سرحد پار دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ، اور نقل مکانی جیسے بڑھتے ہوئے خطرات جیسے مشترکہ خدشات کی طرف اشارہ کیا جن کے لیے متحدہ ردِعمل مطلوب ہوتا ہے۔
جاپاروف کے تبصرے علاقائی رہنماؤں کی جانب سے افغانستان کے بارے میں عملی اور انسانی ہمدردی کے لیے بڑھتے ہوئے مطالبات کے عین مطابق ہیں۔ اگرچہ بہت سی قومیں طالبان کی زیرِ قیادت حکومت سے معاملات طے کرنے میں محتاط رہتی ہیں، جاپاروف نے امداد، بات چیت اور بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے ذریعے افغان عوام کی براہ راست حمایت کی ضرورت پر زور دیا۔
اجتماعی ذمہ داری
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کرغیزستان نے افغانستان پر تشویش کا اظہار کیا ہو۔ اس کے باوجود چین کے ساتھ ایک اہم سربراہی اجلاس میں اس معاملے کو اٹھانا سفارتی تعلقات کی مضبوطی کی علامت ہے۔ واضح طور پر وسط ایشیائی ریاستیں خطرات کو بہتر طور پر سمجھتی ہیں اور مستقبل کے نتائج کی تشکیل میں مدد کے لیے تیار دکھائی دیتی ہیں۔
کرغیز صدر کی توجہ افغان استحکام پر
سربراہی اجلاس کے اختتام پر تمام رہنماؤں نے علاقائی تعاون کو فروغ دینے کا عہد کیا۔ اہم شعبوں میں سیکورٹی اور اقتصادی ترقی شامل ہیں۔ تاہم جاپاروف کی توجہ نمایاں طور پر افغان استحکام پر تھی۔ بالآخر انہوں نے یہ یاددہانی کروائی کہ کسی بھی ملک کا امن پورے خطے کے مستقبل کو تشکیل دیتا ہے۔
دیکھیئے: افغانستان میں قازقستان کا خصوصی نمائندہ نامزد