واشنگٹن، ہفتہ — سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان-ہند جنگ بندی کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے تعلقات پر توجہ مبذول کروائی ہے۔ فاکس نیوز کے ایک انٹرویو میں، ٹرمپ نے دونوں ایٹمی پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں اپنی مداخلت کو ایک بڑا سنگ میل قرار دیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک جنگ کے دہانے پر کھڑے تھے۔ انہوں نے میزائل کی تیاریوں کا ذکر کیا اور ممکنہ ایٹمی تصادم کا خدشہ ظاہر کیا۔ ان کی انتظامیہ نے دونوں حکومتوں سے رابطہ کرکے صورتحال کو بگڑنے سے روکنے کی کوشش کی۔
ٹرمپ نے پاکستان کی صلاحیتوں کو سراہا اور پاکستانیوں کو ہوشیار اور محنتی قرار دیا۔ وہ امریکی-پاکستان تجارتی تعلقات میں کمی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہیں اور سوال کرتے ہیں کہ امریکہ نے تعاون کرنے والے ملک پاکستان کے ساتھ تجارت کو کیوں نظر انداز کیا۔
ٹرمپ نے اپنے حکام کو ہدایت دی کہ وہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ رابطے بڑھائیں۔ انہوں نے نئے تجارتی راستے اور اقتصادی تعلقات کی حمایت کی۔ انہوں نے بھارت کو اعلیٰ محصولات لگانے کا ذمہ دار ٹھہرایا لیکن کہا کہ بھارت نے انہیں کم کیا ہے۔
پڑھیے: https://x.com/OSPSF/status/1923645841073414545
10 مئی کو دستخط کردہ جنگ بندی کا معاہدہ چار روز کی لڑائی کے بعد سامنے آیا ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس کی حمایت کی تصدیق کی ہے۔ وزارت نے عسکری ضبطِ خاطر اور پرامن تنازعہ حل کرنے پر زور دیا ہے۔
امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے براہِ راست مذاکرات کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک سے جنگ بندی کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
دیکھیے: https://htnurdu.com/shah-mehmood-qureshi-shifted-to-pic-after-heart-pain/
ٹرمپ دور میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات اب امن قائم کرنے اور تجارتی ترقی کی عکاسی کرتے ہیں۔