اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی دہشت گردوں کے خلاف شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں انٹیلی جنس پر مبنی ایک بڑی کارروائی میں 14 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، جو مبینہ طور پر بھارتی انٹیلی جنس کی پشت پناہی سے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث تھے۔
پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے 2 جون سے 3 جون 2025 کے دوران ہونے والی اس کارروائی میں “بھارتی دہشت گرد تنظیم فتنہ الخوارج” کو نشانہ بنایا۔ انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر یہ واضح ہوا کہ یہ گروہ بھارت سے براہِ راست معاونت حاصل کر رہا تھا۔
پاکستان کا بڑا کاؤنٹر آپریشن
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے شدید فائرنگ کے تبادلے میں 14 بھارتی دہشت گرد ہلاک کر دیے۔ آپریشن میں شامل اہلکاروں کی تیز رفتاری اور پیشہ ورانہ مہارت نے خطرناک عسکریت پسندوں کے نیٹ ورک کو ختم کر دیا۔ اس کامیاب آپریشن میں دو پاکستانی جوان شہید ہو گئے۔ ان کی قربانی ملک کی سالمیت، امن و استحکام کے لیے مسلح افواج کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
بلوچستان میں مزید کارروائیاں
شمالی وزیرستان کے علاوہ، بلوچستان کے علاقوں مچھ (ضلع کچھی) اور مارگنڈ (ضلع قلات) میں بھی “فتنہ الہندستان” نامی گروپ کے خلاف آپریشن کیے گئے، جو بھارت کی طرف سے مالی امداد اور ہتھیاروں کی فراہمی سے چل رہا تھا۔ مچھ میں پانچ اور قلات میں دو دہشت گرد ہلاک کیے گئے، جن سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔ یہ عناصر شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
بھارتی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا مضبوط پیغام
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ تمام کارروائیاں بھارتی دہشت گردوں اور ان کے مقامی نیٹ ورکس کے خلاف ایک بڑے کریک ڈاؤن کا حصہ ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی بیرونی خطرے سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار اور پُرعزم ہیں۔
پاکستان کی جانب سے شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں کی جانے والی کارروائیاں غیر ملکی مداخلت کے خلاف ایک مضبوط اور واضح پیغام ہیں کہ بھارتی دہشت گردی اب مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔ ملک کی خودمختاری اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔