گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں شاہراہِ تھک بابوسر پر سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں سیاحوں کی آٹھ گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں جبکہ 3 سیاحوں کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔ ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق چار زخمی سیاحوں کو ریسکیو کر کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
ترجمان کے مطابق 15 سے زائد سیاح تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کمیونیکیشن کا نظام متاثر ہو چکا ہے اور ہزاروں سیاح شاہراہ بابوسر پر مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں۔
حکومتی ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے ہدایت جاری کی ہے کہ تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے متاثرین کو فوری طور پر ریسکیو کیا جائے۔
مقامی افراد کی امدادی سرگرمیاں
مقامی لوگوں نے سیاحوں کی بہترین انداز سے مدد کرتے ہوئے اپنے ہوٹلز کے دروازے متاثرین کے لیے کھول دیئے ہیں جبکہ کچھ افراد نے متاثرین کو اپنے گھروں میں جگہ دی ہے۔
بابو سر شاہراہ کئی مقامات سے بند
ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق شاہراہ بابوسر کئی مقامات سے بند ہو چکی ہے جبکہ سڑکوں، کھیتوں اور دیگر انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ فائبر آپٹک لائن کی خرابی کے باعث کئی علاقوں سے رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے۔
دیکھیں: بلوچستان واقعہ: مقتولین کے درمیان کوئی ازدواجی رشتہ نہیں تھا، وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی
 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
															