بیس اگست 2025 کو افغان دارالحکومت کابل میں سہہ فریقی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چین کے وزیر خارجہ، اور افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اس اجلاس کی صدارت کی۔ مذاکرات میں سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
تینوں ممالک نے مشترکہ طور پر دہشتگردی کے خلاف اقدامات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔ تینوں ممالک نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مل کر تحریک طالبان پاکستان اور بی ایل اے کے مسئلے کے مستقل حل پر کام کریں گے اور خطے کو استحکام بخشنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ افغانستان نے اپنی سرزمین پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
اس کے ساتھ ساتھ تجارت، ٹرانزٹ، علاقائی ترقی، صحت، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کو بھی دہرایا گیا۔
مزید برآں، منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مربوط اقدامات اور پاک-چین اقتصادی راہداری کو افغانستان تک توسیع دینے کے عزم پر بھی زور دیا گیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ افغانستان کے معاشی استحکام اور خطے میں تجارتی مواقع کے لیے اہم پیش رفت ہے۔

اس موقع پر پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے وفد کے ہمراہ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے علیحدہ ملاقات بھی کی۔ اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تجارتی تعاون اور سرحدی معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔ وفد میں افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے، ایمبسڈر صادق خان بھی شامل تھے۔

پاکستانی وفد کابل سہہ فریقی مذاکرات میں شرکت کے لیے افغانستان کے دورے پر موجود ہے۔
دیکھیں: افغان وزیرِ خارجہ نے پاکستان پر افغانستان میں عدم استحکام پھیلانے کا الزام عائد کر دیا