وفاقی وزیر برائے سمندری امور محمد جنید انور چوہدری نے چین میں ملاقاتوں کے دوران سمندری تعاون کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے جہاز سازی، بندرگاہوں کی ترقی اور لاجسٹکس کے مشترکہ منصوبوں کی تجویز پیش کی تاکہ گوادر کو خطے کا اہم تجارتی مرکز بنایا جا سکے۔
بیجنگ میں جمعرات کو ہونے والی ملاقاتوں میں وزیر نے شین ڈونگ شن شو گروپ کارپوریشن کی جانب سے پاکستان میں انٹیگریٹڈ میرٹائم انڈسٹریل کمپلیکس کے قیام کی پیشکش کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت زمین، سہولیات اورریگولیٹری منظوری فراہم کرے گی جبکہ جہازوں کی ری سائیکلنگ کی تنصیبات کو ہانگ کانگ کنونشن اور یورپی یونین کے معیار کے مطابق بنانے پر زور دیا۔
انہوں نے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) کے فلیٹ میں توسیع پر بھی روشنی ڈالی اور شین ڈونگ کو نئے جہازوں کی تیاری، لیزنگ اور فیڈر سروسز میں شراکت داری کی دعوت دی۔ وزیر مملکت نے نے گوادر اور پورٹ قاسم میں ڈرائی ڈوک یا فلوٹنگ ڈوک سہولیات کے قیام کی تجویز بھی دی اور یورپی معیار کے مطابق مچھلی پروسیسنگ اور ایکوا کلچر ریسرچ کے ذریعے برآمدات بڑھانے پر زور دیا۔
تیانجن ڈونگ جیانگ فری ٹریڈ زون کے حکام سے ملاقات میں جنید چوہدری نے جہازوں کی فنانسنگ اور لیزنگ آپشنز پر تبادلہ خیال کیا، جن میں آئل ٹینکرز، کنٹینر اور بلک کیریئرز شامل ہیں تاکہ پی این ایس سی کے فلیٹ کو بڑے اخراجات کے بغیر بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے ڈونگ جیانگ کی کمپنیوں کو گوادر میں کولڈ اسٹوریج، بلک کارگو اور بانڈڈ ویئر ہاؤسز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور چین-گوادر-افریقہ لاجسٹکس کوریڈور بنانے کی تجویز دی۔
علاوہ ازیں، ایف اے این جے یُن انٹرنیشنل کے ایگزیکٹوز کے ساتھ ملاقات میں وزیر نے گوادر کو فریٹ اور لاجسٹکس حب بنانے کے امکانات پر بات کی۔ اس موقع پر فیڈر سروسز کی بحالی اور فریٹ حب آپریشنز پر فزیبلٹی اسٹڈی کی تجویز بھی پیش کی گئی۔
وفاقی وزیر نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ چین کا دورہ کیا، جہاں وفد کی توجہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول اور گوادر کو خطے کے تجارتی اور لاجسٹکس گیٹ وے کے طور پر اجاگر کرنے پر مرکوز رہی۔
دیکھیں: شہباز شریف وفاقی وزرا کے ہمراہ 6 روزہ دورے پر چین روانہ، ایس سی او اجلاس میں شریک ہوں گے