نو اور 10 ستمبر کو خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس بنیادوں پر تین کامیاب آپریشنز کیے جن میں ٹی ٹی پی کے 19 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، پہلے آپریشن کے دوران مہمند ضلع کے علاقے گولونو میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مؤثر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 14 دہشت گرد مارے گئے۔
On 9-10 September, nineteen Khwarij belonging to Indian Proxy, Fitna al Khwarij were sent to hell in three separate engagements in Khyber Pakhtunkhwa Province.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) September 11, 2025
On reported presence of Khwarij, an intelligence based operation was conducted by the Security Forces in general area… pic.twitter.com/fA6eMWXZGj
اسی طرح شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں بھی ایک انٹیلی جنس آپریشن کیا گیا۔ کارروائی کے دوران چار مزید دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا، جو علاقے میں متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔
تیسری جھڑپ بنوں ضلع میں ہوئی جہاں سکیورٹی فورسز نے فوری ردعمل دیتے ہوئے ایک مزید دہشت گرد کو انجام تک پہنچا دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں مزید کلیئرنس اور سرچ آپریشنز شروع کر دیے ہیں تاکہ کسی بھی چھپے ہوئے خوارج کو تلاش کیا جا سکے۔
ترجمان کے مطابق، پاکستانی سکیورٹی فورسز پرعزم ہیں کہ بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا اور ملک کو اس ناسور سے نجات دلائی جائے گی۔
دیکھیں: خیبرپختونخوا میں عام عوام کے درمیان 8 ہزار ٹی ٹی پی اراکین کی موجودگی کا انکشاف