افغانستان کے صوبہ ہلمند میں فائرنگ کے ایک واقعے میں بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی ذیلی تنظیم مجید بریگیڈ کا اہم کمانڈر کیپٹن رحمان گل، عرف استاد مرید، ہلاک ہوگیا۔ رحمان گل مجید بریگیڈ کا نائب سربراہ اور متعدد بڑے حملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا تھا۔
پس منظر اور عسکری کیریئر
کیپٹن رحمان گل پاک فوج کے لانگ کورس 109 سے پاس آؤٹ تھا، مگر بعد ازاں فوج چھوڑ کر بی ایل اے میں شامل ہوگیا۔ وہ بدنام زمانہ دہشت گرد بشیر زیب کا قریبی ساتھی اور نائب کمانڈر تھا۔ اس کا تعلق بلوچستان کے محمد حسنی قبیلے سے تھا۔
پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں
استاد مرید نے پاکستان میں کئی سنگین حملوں کی منصوبہ بندی کی۔ ان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ اور چینی شہریوں کو نشانہ بنانے والے واقعات شامل ہیں۔ یہ حملے پاکستان کے لئے نہ صرف جانی نقصان کا باعث بنے بلکہ اہم معاشی اور سفارتی منصوبوں کو بھی متاثر کرنے کی کوشش تھے۔
بریکنگ نیوز |
— HTN Urdu (@htnurdu) September 17, 2025
بی ایل اے ڈپٹی چیف، بشیر زیب کا دست راست اور جعفر ایکسپریس حملے کا سرغنہ کیپٹن رحمان گل (عرف استاد مرید) افغانستان کے صوبہ ہلمند میں ایک فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہوگیا۔
چینی شہریوں پر حملے سمیت کئی بڑے حملوں میں استاد مرید ماسٹر مائنڈ تھا۔ pic.twitter.com/iCfVntQf4O
بلوچستان میں سرگرمیاں اور پناہ گاہیں
رحمان گل کے بلوچستان میں نوشکی اور خاران میں دو گھر تھے جنہیں وہ ابتدائی طور پر بطور خفیہ ٹھکانے استعمال کرتا رہا۔ تاہم، بعد ازاں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دباؤ کے باعث وہ افغانستان فرار ہوگیا۔
ایران-افغان سرحد پر تربیتی مرکز
رپورٹس کے مطابق، رحمان گل ایران اور افغانستان کی سرحدی علاقوں میں ایک تربیتی مرکز بھی چلا رہا تھا جہاں نوجوانوں کو عسکری تربیت دی جاتی تھی۔ اس مرکز کے ذریعے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو مزید وسعت دینے کی کوشش کی جا رہی تھی۔
پاکستان کا موقف
پاکستان مسلسل یہ مؤقف دہراتا رہا ہے کہ افغان سرزمین کو پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ کیپٹن رحمان گل کی ہلاکت اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ بی ایل اے جیسے گروہ افغانستان میں محفوظ پناہ گاہوں سے کام کر رہے ہیں۔
کیپٹن رحمان گل کی ہلاکت بی ایل اے کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک دہشت گردوں کو سرحد پار پناہ اور سہولت ملتی رہے گی، پاکستان میں دہشت گردی کے خطرات برقرار رہیں گے۔