کشمیر: حریت کانفرنس کے مرکزی رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ان کا تعلق شمالی کشمیر کے علاقے سوپورو کے گاؤں سے تھا آپ کے دنیا سے رخصت ہوجانے سے کشمیری سیاست ایک اہم شخصیت سے محروم ہو گئی ہے۔
پروفیسر عبدالغنی نے اپنی عملی زندگی کا آغاز وکالت سے کیا لیکن بعد میں شعبہ تعلیم و تعلم سے منسلک ہوگئے۔
بعدازاں کشمیر کی سیاست میں بھی حصہ لینے لگے یہاں تک کہ حریت کانفرنس کے چیئرمین منتخب ہوئے جہاں سے ایک طویل عرصے تک کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرتے رہے۔
حریت رہنما کے انتقال پر کشمیری رہنماؤں نے اطہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی سیاست اور تحریکوں میں آپکا نام ہمیشہ روشن رہے گا۔
Deeply saddened by the passing of Prof. Abdul Ghani Bhat, former Chairman, All Parties Hurriyat Conference. Pay tribute to his lifelong commitment to the Kashmir Cause. My heartfelt condolences to his family and loved ones. May his soul rest in peace. Ameen! pic.twitter.com/AqjdCFVw8y
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) September 17, 2025
پاکستان کے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے پروفیسر عبدالغنی کی وفات پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد اور پاکستان سے محبت پرانھیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے کشمیری رہنما پروفیسر عبدالغنی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انکی جدوجہد اورقربانیاں تاریخ کے باب میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
دیکھیں: امن و استحکام کشمیریوں کے حقِ خودارادیت سے مشروط ہے: الطاف وانی