نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جرائم کی مرتکب اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور فوری جنگ بندی بھی کروائی جائے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور مسئلہ فلسطین پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں، مدادی سامان و ادویات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بیانات کا وقت ختم ہو چکا ہے، اب عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اسی وقت ممکن ہے جب 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ان کے جائز حقوق کے حصول کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے دو ریاستی حل پر کانفرنس کے انعقاد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ مختلف ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا انصاف اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان ان ابتدائی ممالک میں شامل ہے جنہوں نے فلسطین کو تسلیم کیا۔اسحاق ڈار نے زور دیا کہ سلامتی کونسل اور عالمی برادری انسانی وقار کے تحفظ، انصاف اور جوابدہی کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ بیانات کا وقت ختم ہو چکا ہے، اب عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اسی وقت ممکن ہے جب 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
دیکھیں: کینیڈا اور برطانیہ کے بعد فرانس نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا