پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نے واپسی کے بعد ملاح پر خفیہ نگرانی رکھی اور اسے اس وقت گرفتار کیا جب وہ دوبارہ بھارت واپسی کی کوشش کر رہا تھا۔

November 1, 2025

اپنے پیغام میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایک نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے بہادر عوام نے جرات، اتحاد اور حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کا تاریخی فیصلہ کیا۔

November 1, 2025

تارڑ نے کہا کہ افغانستان کو اسلام آباد پر حملے کا تو نام بھی نہیں لینا چاہئے۔ ”اسلام آباد پر حملہ کرنا افغانستان کی اوقات سے باہر ہے”۔

November 1, 2025

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمانِ دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ طالبان حکومت نے افغان سرزمین پر ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کو تسلیم کرلیا ہے

October 31, 2025

سعیداللہ کی جعلی ویڈیو اور اس سے جڑے پروپیگنڈا کلپس اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ افغان انٹیلی جنس اور طالبان حکومت حقائق کے بجائے جھوٹ پر مبنی بیانیہ تراشنے میں مصروف ہیں۔

October 31, 2025

ہم نے بھارت کو عبرت ناک شکست دی، دنیا فلسطین اور کشمیر کے مسئلے پر توجہ دے؛ شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کو دیا گیا فیصلہ کن جواب تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ہم جنگ جیت چکے ہیں اور اب ہم اپنے خطے میں امن چاہتے ہیں، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

1 min read

ہم نے بھارت کو عبرت ناک شکست دی، دنیا فلسطین اور کشمیر کے مسئلے پر توجہ دے؛ شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، لیکن پاکستان کشمیری عوام کی آواز دنیا تک پہنچاتا رہے گا۔

September 26, 2025

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے مشرقی سرحد پر بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا:
“ہم جنگ جیت چکے ہیں اور اب امن جیتنا چاہتے ہیں۔ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے۔”

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا اور معصوم شہریوں پر حملے کیے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا حق استعمال کیا اور دشمن کو تاریخی جواب دیا۔

بھارتی جارحیت اور پاکستانی جواب

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی سرحد پار جارحیت میں معصوم شہری شہید ہوئے، جن میں 6 سالہ بچہ ارتضیٰ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا:
“بھارت نے شہری آبادی کو نشانہ بنایا لیکن ہماری افواج نے جرات اور بہادری سے دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے۔”

انہوں نے فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ایئر چیف ظہیر احمد بابر کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی افواج نے بھارت کے 7 طیارے مار گرائے۔

ٹرمپ کا کردار اور نوبل انعام کی سفارش

وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بروقت مداخلت سے خطے میں جنگ بندی ممکن ہوئی۔


“صدر ٹرمپ کی کوششوں نے جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ اگر ٹرمپ مداخلت نہ کرتے تو جنگ کے نتائج تباہ کن ہوسکتے تھے۔

سندھ طاس معاہدہ اور پانی کا مسئلہ

خطاب کے دوران وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدے کی بھارتی معطلی پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ “بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان اپنے پانی کے حق کا بھرپور دفاع کرے گا۔”

انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان کسی بھی صورت میں پانی پر حملہ برداشت نہیں کرے گا۔

کشمیر پر دو ٹوک مؤقف

وزیراعظم نے کشمیری عوام کو یقین دلایا کہ پاکستان ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔


“کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی جدوجہد ایک دن ضرور کامیاب ہوگی۔ پاکستان کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور رہے گا۔”

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، لیکن پاکستان کشمیری عوام کی آواز دنیا تک پہنچاتا رہے گا۔

فلسطین: اسرائیلی ظلم کی مذمت اور جنگ بندی کا مطالبہ

وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین کے معاملے پر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ “غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی جاری ہے جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ مغربی کنارے میں ہر دن ایک نئی بربریت دیکھی جا رہی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتا ہے جس کی بنیاد 1967 کی سرحدوں پر ہو اور القدس اس کا دارالحکومت ہو۔”

انہوں نے فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ فلسطین مزید اسرائیلی زنجیروں میں نہیں رہ سکتا۔

قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی

وزیراعظم نے اسرائیلی حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “قطر پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان اس مشکل گھڑی میں قطری عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔”

دہشتگردی کے خلاف پاکستان کا کردار

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا کے لیے دہشتگردی کے خلاف ایک دیوار ثابت ہوا ہے۔


“پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار شہریوں کی قربانیاں دی ہیں اور معیشت کو 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا گیا مگر پاک فوج نے بروقت کارروائی کرکے تمام مسافروں کو بازیاب کرایا۔
“پاکستان دہشتگردی کے خلاف دنیا کا قلعہ ہے، ہماری قربانیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔”

افغانستان اور دہشتگرد گروہ

وزیراعظم نے افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “ٹی ٹی پی، فتنہ الخوارج اور بی ایل اے افغان علاقوں سے پاکستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔ افغان عبوری حکومت دہشتگرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔

ماحولیاتی تبدیلی اور سیلابی تباہ کاریاں

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر بھی روشنی ڈالی۔


“2022 میں پاکستان کو بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، 34 ارب ڈالر اور ہزاروں جانوں کا نقصان ہوا۔ اس سال بھی ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کاربن اخراج دنیا میں ایک فیصد سے بھی کم ہے، لیکن سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔


“یہ انصاف نہیں کہ ہم قرضے بھی چکائیں اور قدرتی آفات کا بوجھ بھی اٹھائیں۔”

عالمی تعاون اور اقوام متحدہ کا کردار

وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔


“پاکستان امن، انصاف اور ترقی کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔ ہماری خارجہ پالیسی باہمی احترام اور تعاون پر مبنی ہے۔”

بھارتی صحافی کو کرارا جواب

اجلاس کے بعد بھارتی صحافی نے سرحد پار دہشتگردی سے متعلق سوال کیا تو وزیراعظم شہباز شریف نے جواب دیا کہ “ہم بھارت کی جانب سے کی جانے والی سرحد پار دہشتگردی کو شکست دے رہے ہیں۔ تاریخ میں بھارت کو دیا گیا فیصلہ کن جواب ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔”

وزیراعظم شہباز شریف نے جنرل اسمبلی میں تاریخی خطاب کرتے ہوئے واضح پیغام دیا کہ پاکستان نے جنگ جیت لی ہے، اب امن چاہتا ہے۔ انہوں نے بھارت کی جارحیت، کشمیر، فلسطین، قطر، دہشتگردی، ماحولیاتی تبدیلی اور عالمی تعاون پر پاکستان کا دو ٹوک مؤقف دنیا کے سامنے رکھا۔ ساتھ ہی امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی کو سراہتے ہوئے انہیں نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا۔

دیکھیں: بھارتی انٹیلی جنس ایجنٹ کی جانب سے کرائے کے قاتل کو ’’اسلحے سے بھرے جہاز‘‘ کی پیشکش کا انکشاف

متعلقہ مضامین

پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نے واپسی کے بعد ملاح پر خفیہ نگرانی رکھی اور اسے اس وقت گرفتار کیا جب وہ دوبارہ بھارت واپسی کی کوشش کر رہا تھا۔

November 1, 2025

اپنے پیغام میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایک نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے بہادر عوام نے جرات، اتحاد اور حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کا تاریخی فیصلہ کیا۔

November 1, 2025

تارڑ نے کہا کہ افغانستان کو اسلام آباد پر حملے کا تو نام بھی نہیں لینا چاہئے۔ ”اسلام آباد پر حملہ کرنا افغانستان کی اوقات سے باہر ہے”۔

November 1, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *