اسرائیلی فورسز نے غزہ امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کر کے سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، پاکستان سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت 37 ممالک سے تعلق رکھنے والے 200 کارکنوں کو گرفتار کرلیا، جس کے بعد دنیا بھر میں احتجاج شروع ہوگیا ہے۔
گرفتاریوں کے باوجود گلوبل صمود فلوٹیلا کے 30 جہاز مشن کی تکمیل کے لیے غزہ کی جانب رواں دواں ہیں۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان گلوبل صمود فلوٹیلا میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے تھے، انہیں اسرائیلی افواج نے جہاز پر چڑھائی کرنے کے دوران حراست میں لیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پاک-فلسطین فورم نے لکھا کہ سینیٹر مشتاق احمد خان کو اسرائیل نے گرفتار کر لیا ہے۔
🚨 MUSHTAQ AHMAD KHAN ARRESTED
— Pak – Palestine Forum (@Pak_PalForum) October 1, 2025
Pakistani Delegation Lead Ex Senator Mushtaq Ahmed Khan has been arrested by Israeli Occupying Forces. #PakistanisArrestedByIsrael
گروپ نے مزید کہا کہ صرف ایک جہاز بچ نکلنے میں کامیاب ہوا، یعنی مبصر کشتی، جس کی ذمہ داری معلومات اکٹھی کرنا اور واپس جانا تھا، ہمارے ایک مندوب سید عذیر نظامی مبصر کشتی پر سوار تھے اور انہوں نے سینیٹر مشتاق احمد خان کے جہاز پر اسرائیلی کارروائی کی اطلاع دی۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق فلوٹیلا ارکان کو آگاہ کر دیا تھا وہ جنگی علاقے کے قریب ہیں، گلوبل فلوٹیلا کو خبردار کیا وہ وار زون میں نہ جائیں، گلوبل فلوٹیلا نے بحری ناکہ بندی کی خلاف ورزی کی، گلوبل فلوٹیلا اپنا راستہ بدل کربندرگاہ اشدود کی طرف جائے۔
قبل ازیں غزہ کے لیے امداد لے جانے والی بین الاقوامی فلوٹیلا نے بدھ کی صبح کہا ہے کہ جیسے جیسے وہ منزل کے قریب پہنچ رہے ہیں، ان کے اوپر ڈرونز کی سرگرمی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل امدادی قافلہ ہے جس پر 500 سے زیادہ افراد سوار ہیں جن میں پارلیمنٹیرینز، وکلا اور سویڈش ماحولیاتی مہم جوئی کرنے والی گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں، اس امدادی قافلے کا مقصد فلسطینی علاقے پر اسرائیلی محاصرے کو توڑنا ہے۔
اس سے قبل منتظمین نے کہا کہ فلوٹیلا نے بتایا کہ اس کی کئی کشتیوں کے قریب نامعلوم جہاز آئے جن میں سے کچھ بغیر لائٹس کے چل رہے تھے، تاہم وہ جہاز اب وہاں سے جا چکے ہیں اور شرکا نے کسی ممکنہ روک تھام کے پیشِ نظر حفاظتی انتظامات پر عمل درآمد کیا۔
دوسری جانب اسرائیل کی گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا، اٹلی، یونان، اسپین، برازیل، کولمبیا، ارجنٹینا سمیت دیگر ممالک میں بھی بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، اور دھرنے دے دیے۔
یہ احتجاج گلوبل صمود فلوٹیلا کی اپیل پر شروع کیا گیا ہے، استنبول میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے شہریوں کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا، اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی۔
پاکستان میں بھی آج اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں احتجاج کی کال دی گئی ہے۔
شہباز شریف اور اسحاق ڈار کی مذمت
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
شہباز شریف نے اپنے پیغام میں لکھا کہ پاکستان ’’صمود غزہ فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی افواج کے بزدلانہ حملے کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔ اس فلوٹیلا میں 44 ممالک کے 450 سے زائد امدادی کارکن سوار تھے، جنہیں اسرائیلی افواج نے غیرقانونی طور پر حراست میں لے لیا ہے۔ ان بے لوث کارکنان کا واحد ’’جرم‘‘ یہ تھا کہ وہ بے کس اور مظلوم فلسطینی عوام کے لیے امداد لے جا رہے تھے۔ پاکستان ان تمام کارکنان کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور فلسطینیوں تک امداد کی بلا تعطل ترسیل کا مطالبہ کرتا ہے۔ اسرائیلی بربریت کو فوری طور پر روکنا اور فلسطین میں پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنانا ہی وقت کا سب سے بڑا تقاضا ہے۔
پاکستان ’’صمود غزہ فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی افواج کے بزدلانہ حملے کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔ اس فلوٹیلا میں 44 ممالک کے 450 سے زائد امدادی کارکن سوار تھے، جنہیں اسرائیلی افواج نے غیرقانونی طور پر حراست میں لے لیا ہے۔ ان بے لوث کارکنان کا واحد ’’جرم‘‘ یہ تھا کہ وہ بے کس اور مظلوم…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 2, 2025
دوسری جانب اسحاق ڈار نے بھی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا اور گرفتار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Pakistan strongly condemns Israel’s interception of the Global Sumud Flotilla and detention of international activists in flagrant violation of international law. We demand an immediate ceasefire, lifting of blockade, swift release of activists and unhindered aid to Gaza.…
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) October 2, 2025
اسی طرح پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے بھی گرفتار افراد کی بحفاظت واپسی کی امید ظاہر کرتے ہوئے ان کیلئے بروقت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر کی سیاسی، سماجی، فلاحی اور مذہبی شخصیات نے بھی اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کی اور گرفتار افراد کی غیر مشروط رہائی کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزارت خارجہ کی مذمت
پاکستانی وزارت خارجہ نے بھی اپنے جاری کردی بیان میں اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام افراد کو فی الفور ریا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
🔊PR No.2️⃣9️⃣5️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣5️⃣
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) October 2, 2025
Pakistan Strongly Condemns Interception of Global Sumud Flotilla by Israel
🔗⬇️https://t.co/Pfar8bbtjl pic.twitter.com/EMEBPtEAAo
قافلے میں شامل پاکستانیوں کی تفصیلات
گلوبل صمود فلوٹیلا میں ابتدائی طور پر 5 پاکستانی سوار تھے۔ ان افراد میں سابق سینیٹر مشتاق احمد خان، آزاد کشمیر کے وزیر پیر مظہرسعید شاہ، سید عزیز نظامی، نوجوان سماجی کارکن ڈاکٹر اسامہ شامل تھے۔

تاہم بعد میں انجن کی خرابی و دیگر تکنیکی وجوہات کی بنا پر 3 افراد قافلے سے الگ ہو گئے اور منزل تک نہ پہنچ سکے جنہیں بحاظت ریسکیو کر لیا گیا تھا۔ تاہم مشتاق احمد خان اور سید عزیز نظامی اب بھی قافلے کے ہمراہ تھے اور دونوں کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کر لیا ہے۔
دیکھیں: جنرل اسمبلی کی تقریر میں چھ سالہ فلسطینی بچی کی داستان سنا کر شہباز شریف نے سب کو آبدیدہ کر دیا