مگر افسوس کہ آج کا افغان اپنے اس عظیم فکری ورثے اور اقبال کے خواب کو فراموش کر بیٹھا ہے۔ اقبال جس “افغان باقی، کہسار باقی” کی بات کرتے تھے، وہ روحانی بیداری اب خفتہ محسوس ہوتی ہے۔

November 9, 2025

اس سے قبل صبح پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے آسٹریلیا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 1 رن سے ہرا دیا تھا۔

November 9, 2025

یوم اقبال کا یہ دن ہر پاکستانی کے لیے ایک نیا حوصلہ اور عزم لے کر آتا ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ علامہ اقبال نے جو خواب دیکھا تھا، وہ صرف ایک خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، اور اس حقیقت کو ہم سب نے مل کر زندہ رکھنا ہے۔

November 9, 2025

شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا 148 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے

یوم اقبال کا یہ دن ہر پاکستانی کے لیے ایک نیا حوصلہ اور عزم لے کر آتا ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ علامہ اقبال نے جو خواب دیکھا تھا، وہ صرف ایک خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، اور اس حقیقت کو ہم سب نے مل کر زندہ رکھنا ہے۔

1 min read

شاعر مشرق علامہ اقبال کا 148 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے

مفکر اسلام علامہ محمد اقبال کے یوم ولادت پر مزار اقبالؒ پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی، پاک بحریہ کے چاق چوبند دستے نے اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھالے۔

November 9, 2025

مسلمانوں کے لیے آزاد ملک کا خواب دیکھنے والے اور انسانی روح بیدار کرنے والے مفکرِ پاکستان شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 148 واں یوم پیدائش آج عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔

پاکستان میں 9 نومبر کو ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا یوم پیدائش بڑے احترام کے ساتھ “یوم اقبال” کے طور پر منایا گیا۔ یہ دن نہ صرف اقبال کی شاعری اور فلسفے کو یاد کرنے کا ہے بلکہ ان کی اس عظیم بصیرت کو بھی سراہنے کا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کا قیام ممکن ہوا۔

ڈاکٹر اقبال 9 نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم سیالکوٹ اور لاہور میں حاصل کی، اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لیے انگلینڈ اور جرمنی کا سفر کیا۔ فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد، اقبال نے شاعری کے ذریعے مسلمانوں میں بیداری پیدا کی اور پاکستان کے قیام کا خواب دیکھا۔ ان کا 1930ء کا مشہور الہٰ آباد خطاب آج بھی پاکستان کی تاریخ کا سنگ میل سمجھا جاتا ہے، جس میں آپ نے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کا تصور پیش کیا۔

یوم اقبال کے موقع پر مختلف شہر وں میں تقریبات، سیمینارز اور مشاعرے منعقد کیے گئے جہاں اقبال کے کلام کو یاد کیا گیا اور ان کے فلسفے پر گفتگو کی گئی۔ حکومتی شخصیات اور عوام نے اس دن اقبال کی خدمات اور ان کے وژن کو سراہا اور ان کے پیغام کو اپنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

اقبال کی شاعری میں مسلمانوں کے لیے خودی، عزم اور اتحاد کا پیغام چھپاہوا ہے۔ ان کی نظمیں آج بھی نوجوانوں کے دلوں میں جذبہ پیدا کرتی ہیں اور انہیں اپنی تقدیر بدلنے کی ترغیب دیتی ہیں۔ “خُدی کو کر بلند” اور “لب پہ آتی ہے دعا” جیسی نظمیں آج بھی پاکستان کے ہر کونے میں گونج رہی ہیں۔

یوم اقبال کا مقصد صرف ایک دن کے لیے ڈاکٹر اقبال کو یاد کرنا نہیں بلکہ ان کی تعلیمات کو اپنے عمل میں لانا ہے۔ اس دن ہم اپنے عزم کو تازہ کرتے ہیں کہ ہم پاکستان کو ایک کامیاب، مضبوط اور خود مختار ملک بنانے کے لیے کام کریں گے۔

اس دن کو مناتے ہوئے ہم نہ صرف اقبال کے خواب کو یاد کرتے ہیں بلکہ اس بات کا عہد بھی کرتے ہیں کہ ان کی تعلیمات کو اپنے عمل میں لاتے ہوئے ہم پاکستان کو دنیا کے عظیم ترین ممالک میں شامل کریں گے۔

یوم اقبال کا یہ دن ہر پاکستانی کے لیے ایک نیا حوصلہ اور عزم لے کر آتا ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ علامہ اقبال نے جو خواب دیکھا تھا، وہ صرف ایک خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، اور اس حقیقت کو ہم سب نے مل کر زندہ رکھنا ہے۔

صدر اور وزیراعظم کا خراج عقیدت

صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے علامہ محمد اقبالؒ کے یومِ پیدائشِ پر اپنے پیغامات میں کہا کہ ہمیں اقبالؒ کی زندگی اور تعلیمات سے رہنمائی حاصل کرنا ہوگی،علامہ اقبال کی فکر آج بھی ہماری قومی و اجتماعی زندگی کیلئے رہنمائی کا سرچشمہ ہے ۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم اقبال کے اصولوں کی پیروی کرتے  ہوئے ایک خوشحال، پُرامن اور متحد پاکستان کی تعمیر کے لیے کوشاں رہیں گے ۔ اللہ کرے اقبالؒ کی بصیرت ہماری ترقی کے لئے مشعل راہ بنی رہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اقبال کی فکر آج بھی ہماری قومی و اجتماعی زندگی کے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہے ۔ اقبال کا نوجوان ملت کا معمار اور مستقبل کا شاہین ہے ۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ اقبالؒ کا پیغام ہمیں ایمان، اتحاد، عمل اور اجتماعی ذمہ داری کا درس دیتا ہے ۔ 

مفکر اسلام علامہ محمد اقبال کے یوم ولادت پر مزار اقبالؒ پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی، پاک بحریہ کے چاق چوبند دستے نے اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھالے۔

پاکستان نیوی کے کمانڈر سینٹرل پنجاب ریئر ایڈمرل سہیل احمد عزمی تقریب کے مہمان خصوصی تھے، معزز مہمان نے پاکستان رینجرز اور پاک بحریہ کے دستوں کا معائنہ کیا، ریئر ایڈرمرل سہیل احمد عزمی مزار اقبال پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی، انہوں نے مہمانوں کی کتاب میں بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

مگر افسوس کہ آج کا افغان اپنے اس عظیم فکری ورثے اور اقبال کے خواب کو فراموش کر بیٹھا ہے۔ اقبال جس “افغان باقی، کہسار باقی” کی بات کرتے تھے، وہ روحانی بیداری اب خفتہ محسوس ہوتی ہے۔

November 9, 2025

اس سے قبل صبح پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے آسٹریلیا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 1 رن سے ہرا دیا تھا۔

November 9, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *