پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان کے لیے ادویات اور طبی سہولیات کا سب سے قابلِ اعتماد، کم خرچ اور آسان ذریعہ رہا ہے۔ سرحدی قربت، قیمتوں میں مناسب توازن اور رسائی کی سہولت کے باعث پاکستانی ادویات افغان مارکیٹ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی رہی ہیں۔

December 23, 2025

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس ایک ویڈیو نے پاکستان کے خلاف پھیلائے جانے والے اس تاثر کو کمزور کیا ہے کہ ملک عالمی یا مسلم دنیا میں تنہائی کا شکار ہے۔ خاص طور پر عرب دنیا میں پاکستان کے بارے میں پھیلائے گئے بعض بیانیوں کو بھی اس پیش رفت کے بعد سنجیدہ سوالات کا سامنا ہے۔

December 23, 2025

سڈنی کا واقعہ ہمیں یہ بھی بتاتا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اصل میں بندوقوں کی نہیں، بیانیوں کی جنگ ہے۔ اگر عالمی میڈیا مسلسل مذہب اور دہشتگردی کو ایک ساتھ جوڑتا رہے گا، اگر ریاستوں کو بغیر ثبوت کے مجرم بنایا جاتا رہے گا، تو یہ آگ صرف مشرق کو نہیں جلائے گی، ایک دن مغرب بھی اس کی لپیٹ میں آئے گا۔

December 23, 2025

یورپی یونین نے انسانی حقوق سے متعلق 27 بین الاقوامی کنونشنز پر پاکستان کی پیش رفت کو سراہتے ہوئے سزائے موت، تشدد کی روک تھام، اظہارِ رائے کی آزادی، اقلیتوں کے تحفظ جیسے بنیادی انسانی حقوق کے شعبوں میں اقدامات کو قابلِ تحسین قرار دیا

December 23, 2025

قومی مزاحمتی محاذ کی افواج کی ہدفی کارروائی کے دوران دو طالبان اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہو گئے، جن میں ضلع ششم کے امیر بھی شامل ہیں

December 23, 2025

ترقی یافتہ ممالک اگر پناہ گزینوں کو نکالنے جیسے اقدامات کر سکتے ہیں تو پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے ان اقدامات پر دباؤ میں ڈالنا دوہرا معیار ہے

December 23, 2025

ادویات، سفارت کاری اور عوامی صحت: افغانستان کا نیا مگر متنازع راستہ

پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان کے لیے ادویات اور طبی سہولیات کا سب سے قابلِ اعتماد، کم خرچ اور آسان ذریعہ رہا ہے۔ سرحدی قربت، قیمتوں میں مناسب توازن اور رسائی کی سہولت کے باعث پاکستانی ادویات افغان مارکیٹ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی رہی ہیں۔
ادویات، سفارت کاری اور عوامی صحت: افغانستان کا نیا مگر متنازع راستہ

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر افغانستان واقعی اپنے طبی معیار کو بہتر بنانا چاہتا ہے تو اسے سیاسی صف بندی کے بجائے شفاف جانچ، علاقائی اشتراک اور عملی زمینی ضروریات کو مدنظر رکھنا ہوگا، تاکہ صحت کا شعبہ عوام کے لیے سہولت بنے، دباؤ کا ذریعہ نہیں۔

December 23, 2025

کابل کی جانب سے بھارت کے ساتھ صحت کے شعبے میں بڑھتا ہوا تعاون ایک سوچا سمجھا جیوپولیٹیکل قدم دکھائی دیتا ہے، جسے پاکستانی ادویات کے معیار کے حوالے سے کسی مستند، سائنسی یا بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ جانچ کے بغیر اختیار کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ شفاف تیسرے فریق کی تصدیق کے بغیر کیا گیا، جس کے نتیجے میں افغانستان کے صحت عامہ کے نظام کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔

پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان کے لیے ادویات اور طبی سہولیات کا سب سے قابلِ اعتماد، کم خرچ اور آسان ذریعہ رہا ہے۔ سرحدی قربت، قیمتوں میں مناسب توازن اور رسائی کی سہولت کے باعث پاکستانی ادویات افغان مارکیٹ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی رہی ہیں۔ تاہم حالیہ پالیسی فیصلوں کے تحت اس سپلائی چین کو سیاسی بنیادوں پر محدود کرنا مریضوں کے لیے بہتری کے بجائے نقصان کا سبب بنتا نظر آ رہا ہے۔

ادویات کی درآمد میں اچانک تبدیلی کے بعد افغان منڈیوں میں دواؤں کی قلت اور قیمتوں میں نمایاں اضافہ رپورٹ کیا گیا ہے۔ صحت کے شعبے سے وابستہ حلقوں کا کہنا ہے کہ اس صورتحال نے زمینی حقائق اور اعلان کردہ امدادی پیکجز کے درمیان واضح خلا کو بے نقاب کر دیا ہے، جہاں دستیابی اور استطاعت دونوں بڑے مسائل بن چکے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق صحت عامہ کی حکمرانی کو محض سفارتی اشاروں تک محدود نہیں کیا جا سکتا۔ پریس کانفرنسز یا سوشل میڈیا پر لگائے گئے الزامات کسی بھی صورت بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ فارماکولوجیکل ٹیسٹنگ، ریگولیٹری عمل اور شفاف جانچ کا متبادل نہیں ہو سکتے۔ صحت کے شعبے میں فیصلے سائنسی شواہد، مستند ڈیٹا اور غیر جانبدارانہ جائزے کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔

پاکستان کا مؤقف اس حوالے سے واضح ہے کہ صحت عامہ کو سیاسی ہتھیار نہیں بنایا جانا چاہیے۔ حکام کے مطابق پائیدار اور مؤثر افغان ہیلتھ سسٹم کے لیے شواہد پر مبنی ریگولیشن، متنوع سپلائی ذرائع اور علاقائی تعاون ناگزیر ہے، نہ کہ اچانک تجارتی تعطل جو مریضوں کی زندگیوں کو براہِ راست متاثر کرے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر افغانستان واقعی اپنے طبی معیار کو بہتر بنانا چاہتا ہے تو اسے سیاسی صف بندی کے بجائے شفاف جانچ، علاقائی اشتراک اور عملی زمینی ضروریات کو مدنظر رکھنا ہوگا، تاکہ صحت کا شعبہ عوام کے لیے سہولت بنے، دباؤ کا ذریعہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس ایک ویڈیو نے پاکستان کے خلاف پھیلائے جانے والے اس تاثر کو کمزور کیا ہے کہ ملک عالمی یا مسلم دنیا میں تنہائی کا شکار ہے۔ خاص طور پر عرب دنیا میں پاکستان کے بارے میں پھیلائے گئے بعض بیانیوں کو بھی اس پیش رفت کے بعد سنجیدہ سوالات کا سامنا ہے۔

December 23, 2025

سڈنی کا واقعہ ہمیں یہ بھی بتاتا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اصل میں بندوقوں کی نہیں، بیانیوں کی جنگ ہے۔ اگر عالمی میڈیا مسلسل مذہب اور دہشتگردی کو ایک ساتھ جوڑتا رہے گا، اگر ریاستوں کو بغیر ثبوت کے مجرم بنایا جاتا رہے گا، تو یہ آگ صرف مشرق کو نہیں جلائے گی، ایک دن مغرب بھی اس کی لپیٹ میں آئے گا۔

December 23, 2025

یورپی یونین نے انسانی حقوق سے متعلق 27 بین الاقوامی کنونشنز پر پاکستان کی پیش رفت کو سراہتے ہوئے سزائے موت، تشدد کی روک تھام، اظہارِ رائے کی آزادی، اقلیتوں کے تحفظ جیسے بنیادی انسانی حقوق کے شعبوں میں اقدامات کو قابلِ تحسین قرار دیا

December 23, 2025

قومی مزاحمتی محاذ کی افواج کی ہدفی کارروائی کے دوران دو طالبان اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہو گئے، جن میں ضلع ششم کے امیر بھی شامل ہیں

December 23, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *