بھارتی میڈیا چینل نیوز ایکس کی ایک تازہ رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان نے ٹرمپ حکومت کے دوران امریکی پالیسی پر اثرانداز ہونے کے لیے لابنگ فرموں کی خدمات حاصل کیں۔ تاہم اس رپورٹ کو 10 گھنٹوں میں محض 323 ویوز ملے جس سے اس دعوے کی سنجیدگی اور عوامی دلچسپی عیاں ہو جاتی ہے۔
یہ دعویٰ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب خود بھارت پر کئی سالوں سے امریکہ میں مہنگی اور بااثر لابنگ فرموں کے ذریعے اپنی پالیسی کو فروغ دینے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
Why did Donald Trump suddenly go soft on Pakistan? NewsX investigates Pakistan’s lobbying push in Washington—linking key Trump allies—and how it shaped U.S. policy.#PakistanUS #TrumpPakistan #USLobbying #Geopolitics #NewsX #BreakingNews pic.twitter.com/itO1wor29H
— NewsX World (@NewsX) July 19, 2025
بھارتی لابنگ کی چند کہانیاں
بھارت جہاں دوسرے ممالک کا امن خراب کرنے کیلئے اپنی پراکسیز کا استعمال کرتا آیا ہے وہیں اپنے بیانیے کے فروغ کیلئے لابنگ بھی کرتا رہا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کے ریکارڈز کے مطابق بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے جن میں اڈانی اور ٹاٹا گروپ شامل ہیں، نے واشنگٹن میں معروف لابنگ اداروں جیسے “کرک لینڈ & ایلس” اور “کیون ایمول” کی خدمات حاصل کیں۔ رپورٹس کے مطابق محض اڈانی گروپ نے ٹرمپ دور میں $265 ملین مالیت کے بدعنوانی کیس کو دبانے کی کوشش کی جو کہ بے نقاب ہو گئی۔
بھارتی بیانیے کو تقویت دینے کی کوششیں
یہ پہلی بار نہیں کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف اس نوعیت کے الزامات عائد کیے ہیں۔ پاکستان کے خارجہ تعلقات یا امریکہ کے ساتھ اس کے سفارتی روابط کو بارہا نشانہ بنایا گیا ہے تاکہ بھارتی بیانیے کو تقویت ملے اور پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا ظاہر کیا جا سکے۔ اب جب کہ ٹرمپ انتظامیہ سب ممالک کو یکساں ساتھ لے کر چل رہی ہے اور حال ہی میں اعلی پاکستانی حکام نے ٹرمپ سے کامیاب ملاقاتیں کی ہیں، بھارتی لابی ایک مرتبہ پھر پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نشانہ بنا رہی ہے۔
ڈس انفو لیب کا کردار
کچھ عرصہ قبل ڈس انفو لیب کی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ بھارت نے جعلی این جی اوز، ویب سائٹس اور اقوام متحدہ کے فرضی نمائندوں کے ذریعے پاکستان مخالف مہمات چلائیں اور پاکستان کے بیانیے کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کی ہیں۔ ان سرگرمیوں میں بھارتی میڈیا اور ریاستی اداروں کا گٹھ جوڑ واضح طور پر نظر آتا ہے۔ جہاں ریاست پردے کے پیچھے رہ کر ایسی سرگرمیوں میں ملوث رہتی ہے وہیں بھارتی میڈیا جھوٹی خبروں اور دعوؤں سے اپنی عوام اور عالمی اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوش کرتا ہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کا یہ بیانیہ دراصل اپنی اندرونی ناکامیوں کو چھپانے اور عالمی سطح پر پاکستان کے تزویراتی کردار کو کمزور دکھانے کی کوشش ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت اور عالمی طاقتوں سے تعلقات بھارت کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔
بھارت کی لابنگ سرگرمیوں اور میڈیا مہمات کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا اور امریکہ سمیت دیگر عالمی طاقتوں پر اثرانداز ہونا ہے۔ عالمی برادری سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ بھارت کی ان سرگرمیوں کا نوٹس لے اور بین الاقوامی سفارت کاری میں شفافیت کو یقینی بنائے۔
دیکھیں: ٹی آر ایف پر امریکی پابندی کے بعد ماہرین نے اہم سوالات اٹھا دیے