استنبول مذاکرات کی ناکامی کی بنیادی وجہ طالبان وفد کے اندرونی اختلافات اور امریکا کو بطورِ ضامن لانے کے غیر متوقع مطالبے تھے، جس کا واضح مقصد مالی امداد بحال کرنا تھا

October 28, 2025

آکاخیل حملے کی ذمہ داری تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کی ہے جس میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں

October 28, 2025

اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ڈاکٹر شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے

October 28, 2025

رپورٹ کے مطابق حکومتی پالیسی، برآمدات میں اضافہ اور ترسیلات زر نے معیشت کو استحکام کی جانب گامزن کیا ہے

October 28, 2025

استنبول مذاکرات میں پاکستانی وفد نے امن و امان سے متعلق اہم مطالبات پیش کیے لیکن طالبان وفد کی جانب سے مثبت پیش رفت اور سنجیدگی نہ ہونے کے باعث مذاکرات بغیر کسی نتیجہ کے روک دیے گئے

October 28, 2025

پاکستان نے بھارت سے متصل فضائی حدود میں عارضی تبدیلی کا اعلان کر دیا۔ کل اور پرسوں 28 اور 29 اکتوبر کو صبح 6 سے 9 بجے تک یہ راستے بند رہیں گے

October 28, 2025

پی ٹی آئی کی مبینہ لابنگ: امریکی رکن کانگریس نے پاکستان کا آئی ایم ای ٹی پروگرام معطل کرنے کا مطالبہ کردیا

نے پی ٹی آئی کے پروپیگنڈے کے باعث امریکی قانون ساز اداروں نے پاکستان کے آئی ایم ای ٹی پروگرام کو معطل کرنے کا مطالبہ کردیا، جس بنا پر پاکستان میں بیرونی مداخلت کی ایک نئی بحث چھڑ گئی

1 min read

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے 10 اگست 2025 کو امریکی جنرل مائیکل کُریلا سے ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد ملاقات کررہے ہیں

September 2, 2025

اگست کے آخر میں امریکی کانگریس کی جانب سے ایک نئی ترمیم سامنے آئی جس کے تحت پاکستان کے آئی ایم ای ٹی فوجی تربیتی پروگرام کو معطل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ تجویز ٹام لانٹوس ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین جم میک گوورن نے پیش کی اور اس میں شرط رکھی گئی کہ جب تک پاکستان اپنے شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق فراہم نہیں کرتا، پروگرام معطل رہے گا۔

سی یو ایس پی کا ردعمل

یہ تجویز سامنے آتے ہی تنظیم سی یو ایس پی نے سوشل میڈیا پر اسے شیئر کیا اور کہا کہ “پاکستان کے لیے آئی ایم ای ٹی پروگرام اس وقت تک معطل رہنا چاہیے جب تک اسلام آباد انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کی پاسداری یقینی نہیں بناتا۔”

بیرونی دباؤ کا تسلسل

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جو 2022 میں عمران خان کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد شروع ہوا۔ اب تک پاکستان کے خلاف 30 سے زائد قراردادیں اور ترامیم ایوان نمائندگان میں پیش کی جا چکی ہیں۔ ماہرین کے نزدیک یہ زیادہ تر اقدامات پی ٹی آئی کی مغربی لابنگ کا نتیجہ ہیں۔

پی ٹی آئی اور متنازع قانون ساز

ماہرین کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اکثر ایسے امریکی قانون سازوں سے روابط رکھتی ہے جن کی پالیسیاں پاکستانی یا مسلم دنیا کے مفادات کے خلاف رہی ہیں۔ گزشتہ برس رکن کانگریس اینڈی اوگلز نے پاکستان کے لیے امداد محدود کرنے کی کوشش کی تھی۔ اوگلز اسرائیل کے کھلے حامی اور مسلمانوں کے سخت ناقد ہیں، اس کے باوجود پی ٹی آئی نے ان کے ساتھ تعلقات قائم رکھے۔

انسانی حقوق کی آڑ میں پاکستان کو نشانہ بنانے کی کوشش

تجزیہ کاروں کے مطابق انسانی حقوق کا بیانیہ محض ایک آڑ ہے، اصل مقصد ریاستِ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دباؤ ڈالنا ہے۔ ایسے اقدامات میں انسانی ہمدردی سے زیادہ سیاسی مقاصد جھلکتے ہیں۔

اہم دورہ اور پیچیدہ صورتحال

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے امریکا کا دورہ کیا اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کو اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات کو مستحکم بنانے اور آئی ایم ای ٹی پروگرام کو جاری رکھنے کی کوشش قرار دیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی پر تنقید

ناقدین کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی جماعتی اور ذاتی مفادات کو ریاستی مفاد پر ترجیح دے رہی ہے۔ ایسے قانون سازوں کے ساتھ روابط رکھنا جو مسلم امہ کے مخالف سمجھے جاتے ہیں، پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

پاکستان کو امریکی سیاست میں گھسیٹنا

یہ صورتحال پاکستان کے لیے خطرناک ثابت ہو رہی ہے کیونکہ ملک کو بار بار امریکی اندرونی سیاست کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی ان اقدامات کو خودمختاری کی علامت قرار دیتی ہے، تاہم ناقدین کے نزدیک یہ طرز عمل دراصل ملک دشمنی کے مترادف ہے۔

اگرچہ اس ترمیم کی منظوری غیر یقینی ہے، لیکن یہ صورتحال واضح کر رہی ہے کہ پاکستان کے داخلی معاملات کس طرح امریکی سیاست کے تسلط میں آ رہے ہیں۔ اگر یہ رجحان جاری رہا تو آنے والے برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید پیچیدہ اور نازک ہو سکتے ہیں۔

دیکھیں: برسلز کانفرنس میں آرمی چیف نے عمران خان یا پی ٹی آئی کا کوئی ذکر نہیں کیا؛ ترجمان

متعلقہ مضامین

استنبول مذاکرات کی ناکامی کی بنیادی وجہ طالبان وفد کے اندرونی اختلافات اور امریکا کو بطورِ ضامن لانے کے غیر متوقع مطالبے تھے، جس کا واضح مقصد مالی امداد بحال کرنا تھا

October 28, 2025

آکاخیل حملے کی ذمہ داری تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کی ہے جس میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں

October 28, 2025

اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ڈاکٹر شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے

October 28, 2025

رپورٹ کے مطابق حکومتی پالیسی، برآمدات میں اضافہ اور ترسیلات زر نے معیشت کو استحکام کی جانب گامزن کیا ہے

October 28, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *