قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے ایک نئے فرمان کے تحت مردف القاشوطی کو افغانستان کے لیے غیرمعمولی اور مکمل اختیارات کے حامل سفیر کے طور پر تعینات کر دیا ہے۔
قطر کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق مردف القاشوطی اس سے قبل کابل میں قطری سفارت خانے میں چارج ڈی افیئرز کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
قطر ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی کابل میں سفارتی موجودگی برقرار رکھی اور اسلامی امارت کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم رکھے۔
دوحہ سے جاری اعلامیے کے مطابق، امیرِ قطر نے مردف القاشوطی کو افغانستان کے لیے نیا سفیر نامزد کر دیا ہے۔
— HTN Urdu (@htnurdu) October 21, 2025
القاشوطی سے پہلے سعید بن حمد بن جاسم المانع افغانستان کے سفیر تھے۔ جن کی سفارتی مدت 22 ستمبر 2025 کو مکمل ہوگئی تھی، جس کے بعد قطر نے تاحال نیا سفیر مقرر نہیں کیا تھا۔ pic.twitter.com/oXv9aQlNNQ
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت کی وزارتِ خارجہ نے بھی حال ہی میں کابل میں اپنی تکنیکی مشن کو سفارت خانے کا درجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، دوحہ کی جانب سے افغانستان میں سفیر کی باضابطہ تقرری اس بات کی علامت ہے کہ قطر طالبان حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پر اپنا کردار مزید مضبوط کر رہا ہے۔ قطر نے ماضی میں افغان امن مذاکرات کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا تھا، جن کے نتیجے میں دوحہ معاہدہ طے پایا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اور قطر دونوں کی جانب سے سفارتی سرگرمیوں میں اضافے سے افغانستان میں علاقائی اثر و رسوخ کی نئی صف بندی دیکھنے میں آ سکتی ہے۔
دیکھیں: افغانستان امن چاہتا ہے مگر اپنی خود مختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا: ملا یعقوب