اسلام آباد: حالیہ دنوں میں پاک سعودی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ اسی تناظر میں 6اکتوبر کو ایک اعلیٰ سطحی سعودی وفد پاکستان کے دورے پر ہے جس کی قیادت سعودی وزیر خالد الفالح کررہے ہیں اور یہ وفد تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کے وفود کے مابین ہونے والے ملاقاتوں میں توانائی، کان کنی، زراعت اور ٹیکنالوجی سمیت کئی اہم چیزوں پر تفصیلاً گفتگو کی گٗی۔ خیال رہے کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین 20 سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر بات چیت ہوئی، جن میں سے 2 ارب ڈالر کے منصوبوں پر جلد از جلد کام شروع کیا جاٗے گا۔
اس موقع پر سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کی اقتصادی کی صلاحیتوں پر پورا اعتماد رکھتا ہے۔ اور اسی طرح ہم پاکستان کو ایک قابل اعتماد شراکت دارکے طور پر دیکھتے ہیں۔
سعودی وفد کے دورہِ پاکستان کے دوران متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوئے، جو دونوں ممالک کو کمایاب معیشت تک لے جانے میں اہم پیش رفت ثانت ہوسکتی ہے۔
ماہرین اقتصادیات کے مطابق یہ شراکت داری نہ صرف پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرے گی بلکہ خطے میں بھی باہمی تعاون کی نئی راہیں کھولے گی۔ اس تاریخی معاہدے سے نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ساتھ ساتھ پاکستان بھی معاشی طور مستحکم ہوگا۔
دیکھیں: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا سعودی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ پر تفصیلی بات چیت