اسلام آباد میں دو روزہ مذاکرات کے بعد افغانستان اور پاکستان نے زرعی اجناس پر ترجیحی ٹیرف کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
افغانستان کے نائب وزیر صنعت و تجارت، مولوی احمداللہ زاہد، افغان سفیر مولوی سردار احمد شکیب اور دیگر حکام نے پاکستانی نائب وزیر تجارت، جواد پال اور اُن کی ٹیم سے ملاقاتیں کیں۔
مذاکرات کے نتیجے میں فیصلہ ہوا کہ افغانستان کی چار زرعی مصنوعات—انگور، سیب، انار اور ٹماٹر کو پاکستان میں ترجیحی ٹیرف کے تحت برآمد کیا جائے گا۔ اس کے بدلے پاکستان سے کیلا، آم، آلو اور کوئنوآ افغانستان برآمد ہوں گے، وہ بھی ترجیحی ٹیرف کے تحت۔
یہ معاہدہ ایک سال کے لیے کیا گیا ہے اور باہمی مشاورت سے اس میں توسیع کی جا سکتی ہے، نیز مزید اشیاء بھی شامل کی جا سکتی ہیں۔
مذاکرات میں ٹرانزٹ سہولیات، تکنیکی ٹیموں کے قیام اور تجارتی ترقی کے دیگر پہلوؤں پر بھی مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
دیکھیں: افغان حکومت کا ٹی ٹی پی کو غیر مسلح کرنے اور مختلف شہروں میں بسانے کا فیصلہ