امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت اور روس بظاہر چین کے قریب ہوتے جا رہے ہیں، جس سے دونوں ممالک گہرے اور تاریک چین کے حصے بن گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے صدر کے ساتھ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
امریکی صدر نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ خدا کرے دونوں ممالک کا چین کے ساتھ مستقبل طویل اور خوشحال ہو۔
Looks like we’ve lost India and Russia to deepest, darkest, China. May they have a long and prosperous future together! President Donald J. Trump
— Trump Truth Social Posts On X (@TrumpTruthOnX) September 5, 2025
(TS: 05 Sep 06:14 ET)… pic.twitter.com/jxEROEIq0H
دو روز پہلے بھی امریکی صدر ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ کو طنزیہ پیغام میں کہا تھا کہ امریکا کے خلاف سازش کرتے ہوئے پیوٹن اور کم جونگ کو ان کی نیک خواہشات پہنچائیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین کی فوجی پریڈ کی تقریب خوبصورت اور بے حد متاثر کن تھی، چینی صدر کی تقریر دیکھی، صدر شی جن پنگ میرے دوست ہیں، ان کی تقریر میں امریکا کا ذکر ہونا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے چین کی بہت زیادہ مدد کی تھی، اگلے ایک دو ہفتے میں معلوم ہو گا کہ روس سے تعلقات کتنے اچھے ہیں، آنے والے دنوں میں روسی صدر پیوٹن سے بات کروں گا۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن کے لیے کوئی پیغام نہیں ہے، روسی صدر کو معلوم ہے کہ میرا کیا مؤقف ہے، وہ صرف کسی نہ کسی طرح فیصلہ کر لیں گے۔
ٹرمپ نے یہ بیان اس وقت دیا جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ اجلاس رواں ہفتے چین کے شہر تیانجن میں منعقد ہوا تھا جس میں 20 سے زائد غیر مغربی ممالک کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ٹرمپ نے تینوں رہنماؤں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہم نے بھارت اور روس کو کھو دیا ہے، وہ بھی سب سے گہرے اور تاریک چین کے حوالے۔ خدا کرے کہ ان کا ساتھ خوشحال اور طویل ہو۔
ٹرمپ کے اس بیان پر نئی دہلی میں بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، جبکہ ماسکو اور بیجنگ سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
اجلاس کے دوران مودی اور پیوٹن ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے شی جن پنگ کی جانب بڑھے اور تینوں رہنما بغل بہ بغل کھڑے دکھائی دیے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق مودی کے چین سے بڑھتے تعلقات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ٹرمپ حکومت کے دوران امریکا اور بھارت کے تعلقات میں تجارتی تنازعات اور دیگر مسائل کے باعث سردمہری پیدا ہو رہی ہے۔
ٹرمپ نے اسی ہفتے کہا تھا کہ وہ پیوٹن سے بہت مایوس ہیں تاہم روس اور چین کی قربت پر انہیں تشویش نہیں۔
دیکھیں: پاکستان اور چین کی پیش قدمی: سی پیک 2.0 علاقائی روابط اور خوشحالی کی نئی راہیں کھولے گا