امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں ایک بڑے تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک پاکستان کے تیل کے وسیع ذخائر کی ترقی کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔ اس پیش رفت کا مقصد نہ صرف دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے بلکہ امریکی تجارتی خسارے کو بھی کم کرنا ہے۔
We are very busy in the White House today working on Trade Deals. I have spoken to the Leaders of many Countries, all of whom want to make the United States “extremely happy.” I will be meeting with the South Korean Trade Delegation this afternoon. South Korea is right now at a…
— Trump Truth Social Posts On X (@TrumpTruthOnX) July 30, 2025
اپنے بیان میں میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم نے ابھی پاکستان کے ساتھ ایک معاہدہ مکمل کیا ہے جس کے تحت دونوں ممالک مل کر پاکستان کے بڑے تیل کے ذخائر کو ترقی دیں گے۔
ہم اس وقت اس آئل کمپنی کے انتخاب کے مرحلے میں ہیں جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔ کون جانے، شاید ایک دن وہ بھارت کو بھی تیل بیچنا شروع کر دیں‘۔
صدر ٹرمپ نے مزید بتایا کہ دیگر کئی ممالک بھی امریکا کے ساتھ ٹیرف (درآمدی ٹیکس) میں کمی کی پیشکش کر رہے ہیں، تاکہ امریکا کے تجارتی خسارے کو بڑی حد تک کم کیا جا سکے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ اس معاملے پر مکمل رپورٹ مناسب وقت پر جاری کی جائے گی۔
ٹرمپ نے جنوبی کوریا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال اس پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہے، تاہم وہ اس میں کمی کے لیے مذاکرات کی پیشکش کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ کورین تجارتی وفد سے اسی روز ملاقات کر رہے ہیں تاکہ یہ تفصیلات طے کی جا سکیں۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا نے بھارت پر بھی 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے، اور بھارت کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں پیش رفت تعطل کا شکار ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ روس سے مسلسل فوجی ساز و سامان اور تیل کی خریداری پر بھارت پر جرمانہ بھی عائد کر دیا ہے۔
— HTN Urdu (@htnurdu) July 30, 2025
اپنی پوسٹ میں امریکی صدر نے مزید کہا کہ اگرچہ بھارت ہمارا دوست ہے لیکن ہم نے برسوں میں اس کے ساتھ بہت کم تجارتی… pic.twitter.com/FPgbcdLbln
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا کا پاکستان سے معاہدہ نہ صرف جنوبی ایشیا میں اقتصادی توازن بدل سکتا ہے بلکہ یہ بھارت پر دباؤ ڈالنے کی ایک چال بھی ہو سکتی ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق یہ معاہدہ ممکنہ طور پر امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے توانائی کے شعبے، خاص طور پر بلوچستان اور دیگر وسائل سے بھرپور علاقوں میں نئی سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرے گا۔
دیکھیں: بھارت معرکہ حق میں شکست کے بعد پراکسی جنگ پر اُتر آیا ہے؛ آرمی چیف عاصم منیر