اسلام آباد – پاکستان دشمن قوتیں ایک بار پھر ملک کی وحدت اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ حال ہی میں بھارت اور اسرائیل کے درمیان ایک نئی سازش سامنے آئی ہے جسے “بھارت-اسرائیل کا بلوچستان پراجیکٹ” کا نام دیا جا رہا ہے۔ یہ پراجیکٹ دراصل مشرق وسطیٰ کے میڈیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (MEMRI) کے تحت چلایا جا رہا ہے، جو ایک اسرائیلی تھنک ٹینک کے طور پر جانا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اس پراجیکٹ کے تحت میر یار بلوچ نامی ایک خود ساختہ صحافی کو پاکستان مخالف بیانیے کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ بھارت-اسرائیل کا بلوچستان پراجیکٹ دراصل ایک منظم معلوماتی جنگ ہے جس کا بنیادی مقصد پاکستان کی خودمختاری کو کمزور کرنا اور بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ یہ پراجیکٹ اپنے آپ کو ایک تحقیقی منصوبہ بتاتا ہے، لیکن درحقیقت اس کا اصل ہدف پاکستان کے اندر انتشار اور تقسیم پیدا کرنا ہے۔
ماہرین امور پاکستان نے اس معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت-اسرائیل کا بلوچستان پراجیکٹ کوئی علمی یا تحقیقی کاوش نہیں بلکہ ایک واضح سازش ہے جو پاکستان کی قومی وحدت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ یہ پراجیکٹ دراصل پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ایک نئی کوشش ہے جس کا مقصد ملک کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
حکومت پاکستان نے اس خطرے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور متعلقہ ادارے اس معاملے کی گہرائی سے چھان بین کر رہے ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری سے اس مذموم ایجنڈے کی مذمت کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کسی بھی قسم کی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گی۔
سیکیورٹی ماہرین کے مطابق، بھارت-اسرائیل کا بلوچستان پراجیکٹ دراصل خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی ایک طویل المدتی پالیسی کا حصہ ہے۔ یہ پراجیکٹ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔ پاکستانی عوام اور قیادت نے اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور ملک دشمن قوتوں کے تمام عزائم کو خاک میں ملانے کا عزم کیا ہے۔
حکومت پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ملک کی سالمیت کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کو برداشت نہیں کرے گی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی نے ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ “پاکستان کی سلامتی ہمارا اولین ترجیح ہے اور ہم کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت کو ناکام بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔”