یومِ جمہوریہ کے موقع پر پاکستانی حکام نے طیب اردوغان سمیت ترک عوام کو 102 ویں یومِ جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی

October 29, 2025

قبل ازیں اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے ڈھٹائی اختیار کرتے ہوئے الٹا حماس پر ہی امن معاہدے کی خلاف وزری کا الزام عائد کردیا اور اپنی افواج کو غزہ پر فوری اور بڑے حملے کا حکم دیا تھا۔

October 29, 2025

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا سعودی وژن 2030 کے اہداف اور پاکستان کی کامیاب معیشت ایک دوسرے سے منسلک ہیں

October 29, 2025

وفاقی وزیر عطا تارڑ کے مطابق پاکستان کے پیش کردہ شواہد مضبوط اور ناقابلِ تردید تھے مگر افغان وفد نے الزام تراشی اور عدمِ سنجیدگی کا رویہ اپنائے رکھا

October 29, 2025

امریکی حکام کے مطابق مذکورہ واقعہ دورانِ سفر پیش آیا، جب بھارتی شہری نے دو کم عمر بچوں کو نقصان پہنچانے کی غرض سے ان پر حملہ کیا

October 29, 2025

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے مذاکرات کے بعد بیان میں کہا کہ “پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، مگر اپنی سرحدی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔” انہوں نے واضح کیا کہ “اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رہی تو پاکستان معاہدے کو غیر مؤثر سمجھنے میں حق بجانب ہوگا

October 29, 2025

بھارت-پاکستان لڑائی نے سرخ لکیر کو پار کر دیا ہے، ماہرین

India Pakistan combat has shattered previous red lines, experts warn, after unprecedented drone, missile strikes and treaty suspensions.

1 min read

India Pakistan Combat Breaks Red Lines, Say Experts

Indian Prime Minister Narendra Modi and Pakistani Army Chief Asim Munir [AP Photo]

May 13, 2025

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے مابین ہونے والی حالیہ لڑائی نے ماضی کی سرخ لکیروں کو توڑ دیا ہے، جس کی مثال بے مثال ڈرون، میزائل حملے اور معاہدوں کی معطلی میں دیکھی جا سکتی ہے۔

ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے مابین ہونے والی لڑائی نے خطرناک حدیں عبور کر لی ہیں، کیونکہ اس ماہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے۔

22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد، بھارت نے 7 مئی کو “آپریشن سندور” شروع کیا، جس میں پاکستان کے مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ نئی دہلی نے الزام لگایا کہ اسلام آباد حملہ آوروں کو پناہ دے رہا ہے۔ پاکستان نے یہ الزام مسترد کیا اور جوابی کارروائی میں “آپریشن بنیان مرصوص” شروع کیا، جس کے تحت بھارت کے مختلف صوبوں میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

چار روزہ اس کشیدگی کے دوران پنجاب، راولپنڈی اور کشمیر میں میزائل اور ڈرون حملے ہوئے، جس سے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کا خطرہ بڑھ گیا۔ اگرچہ امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی کو تین دن ہو چکے ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ماضی کی سرخ لکیروں کو پہنچنے والا نقصان شاید مستقل ہو۔

انٹرنیشنل کرائسس گروپ کے پروین ڈونتھی کا کہنا ہے: “یہ ہتھیاروں کے ساتھ بقائے باہمی ہے، مگر کسی حفاظتی حد کے بغیر۔” انہوں نے مزید کہا کہ بھارت-پاکستان لڑائی اب حادثاتی جنگ کے خطرے سے دوچار ہے۔

وزیرِاعظم نریندر مودی نے اعلان کیا کہ بھارت اب دہشت گرد عناصر اور ریاستی پشت پناہی کے درمیان فرق نہیں کرے گا، جس سے براہِ راست پاکستان کی فوج کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے برعکس، پاکستان نے شہری ہلاکتوں اور بنیادی ڈھانچے کے نقصانات کا دعویٰ کیا اور عالمی برادری سے فوری توجہ کا مطالبہ کیا۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدے میں اپنی شرکت بھی معطل کر دی، یہ کہتے ہوئے کہ جاری پرتشدد حالات کے پیش نظر معاہدہ اب موزوں نہیں رہا۔ یہ معاہدہ اس سے قبل کئی جنگیں جھیل چکا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کی معطلی محض عسکری میدان سے آگے بڑھ کر کشیدگی کو ایک نئے مرحلے میں داخل کر دیتی ہے۔

اس کے علاوہ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لڑائی کو رکوانے کا سہرا اپنے سر لیا، یہ کہتے ہوئے کہ تجارتی دباؤ نے جنگ بندی نافذ کرنے میں مدد دی۔ تاہم، مودی نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے یہ کارروائی خود مختاری سے روک دی۔

مودی کی جانب سے “ایٹمی بلیک میلنگ” کے خلاف انتباہ نے بھارت کے دفاعی نظریے میں ممکنہ تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔ ماہرین کو اب خدشہ ہے کہ دونوں ممالک ممکنہ طور پر ایٹمی دہلیز سے نیچے کی سطح پر زیادہ آزادانہ طور پر کارروائی کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

یومِ جمہوریہ کے موقع پر پاکستانی حکام نے طیب اردوغان سمیت ترک عوام کو 102 ویں یومِ جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی

October 29, 2025

قبل ازیں اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے ڈھٹائی اختیار کرتے ہوئے الٹا حماس پر ہی امن معاہدے کی خلاف وزری کا الزام عائد کردیا اور اپنی افواج کو غزہ پر فوری اور بڑے حملے کا حکم دیا تھا۔

October 29, 2025

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا سعودی وژن 2030 کے اہداف اور پاکستان کی کامیاب معیشت ایک دوسرے سے منسلک ہیں

October 29, 2025

وفاقی وزیر عطا تارڑ کے مطابق پاکستان کے پیش کردہ شواہد مضبوط اور ناقابلِ تردید تھے مگر افغان وفد نے الزام تراشی اور عدمِ سنجیدگی کا رویہ اپنائے رکھا

October 29, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *