سوشل میڈیا پر گرما گرم تجزیے شروع ہو گئے۔ اسے امریکہ کا ”یوٹرن“ قرار دے کر پاکستانی حکومت کے لّتے لینے والے میدان میں نکل کھڑے ہوئے۔

November 3, 2025

روس بھی اس نئے کھیل میں ایک اہم فریق بن چکا ہے۔ اگرچہ وہ نایاب معدنیات کے لحاظ سے چین جیسی پوزیشن نہیں رکھتا، مگر توانائی اور گیس کی فرا ہمی کے ذریعے یورپ پر اپنا دبائو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

November 3, 2025

گلگت بلتستان کے دلکش پہاڑوں اور وادیوں کے درمیان واقع ’بدھا راک‘ صدیوں پرانی تہذیب کا روشن نشان ہے۔ بدھ مت کے دور کی یہ یادگار آج حکومت کی غفلت اور مبینہ قبضہ مافیا کی نذر ہو رہی ہے۔

November 3, 2025

پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی تاریخ یہ سکھاتی ہے کہ حقیقی ہمسایگی صرف سرحدیں بانٹنے کا نام نہیں بلکہ بوجھ اور ذمہ داری بانٹنے کا عمل ہے۔

November 3, 2025

ذبیح اللہ مجاہد نے 31 اکتوبر کو خیبر ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے طورخم اور چمن جیسے اہم تجارتی راستوں کی عارضی بندش نے دونوں ممالک کے تاجروں کو نقصان پہنچایا ہے، اور “تجارت کو سیاست کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔”

November 3, 2025

اس سے قبل اسکردوں میں کے 2 پر مہم جوئی کے دوران 4 رکنی کوہ پیما ٹیم برفانی تودے کی زد میں آ گئی تھی، حادثے میں افتخار سدپارہ جاں بحق ہو گئے تھے۔

November 3, 2025

افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے اعلی سطحی تعلقات میں اضافے کا امکان

افغان وزیر خارجہ کا پاکستان دورہ خطے میں تعاون اور سلامتی کے تعلقات میں بہتری کی جانب بڑھتے ہوئے اعلی سطحی تبادلوں کو نمایاں کرتا ہے۔

1 min read

May 30, 2025

اسلام آباد — 30 مئی 2025: افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی جلد اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔ ان کا یہ سفر پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ عرصے میں بڑھنے والے اعلیٰ سطحی تبادلوں کی عکاسی کرتا ہے۔ دونوں اطراف کے حکام اصولی طور پر دورے پر متفق ہوچکے ہیں اور اب تاریخ متعین کرنا باقی ہے۔

روایتی سفارتی دوروں کے برعکس یہ دورہ تین روزہ ہوگا جس کے دوران دونوں ممالک سلامتی، تجارت، مہاجرین اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    یہ دورہ پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے کابل کے اپریل کے دورے کے بعد ہو رہا ہے جو تین سال میں پہلا دورہ تھا۔ ان کا یہ قدم کشیدگی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا ہے اور مستقبل میں ہم آہنگی کی راہ ہموار کرتا ہے۔

    اس سے قبل مارچ میں پاکستان کے خصوصی ایلچی سفیر محمد صادق کی قیادت میں ایک وفد نے کابل کا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر دونوں فریقوں نے سرکاری تبادلوں کے لیے ایک راہنما خطوط مرتب کیے تھے جس میں وزراء اور اعلیٰ عہدیداروں کے باقاعدہ دوروں کے ذریعے اعتماد بحال کرنے کا عہد کیا گیا تھا۔

    کابل سے سلامتی کی علامات

    حالیہ پیشرفت میں کابل نے پاکستان میں ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے منسلک افغان شہریوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ حکام نے گروپ میں بھرتی کرانے والے معاونین کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ یہ اقدامات ایک اہم پالیسی تبدیلی کی علامت ہیں۔

    اس تبدیلی کے علاوہ، طالبان کے ایک سینئر کمانڈر سعیداللہ سعید نے حال ہی میں غیر مجاز جہاد کے خلاف انتباہ جاری کیا۔ ایک پولیس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف امیر (سربراہ) ہی جہاد کا اعلان کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ریاستی منظوری کے بغیر لڑتے ہیں، وہ “فساد” (خرابی) کررہے ہیں — جہاد نہیں۔

    مشاہدین کا خیال ہے کہ یہ تبدیلی پاکستان اور چین کی مشترکہ کوششوں کے بعد آئی ہے۔ جوابی اقدام کے طور پر دونوں ممالک نے افغان حکومت کو معاشی اور سفارتی حمایت فراہم کی ہے۔

    افغان وزیر خارجہ کا دورہ – سطحی سفارتی تعلقات کی بحالی

    اسلام آباد اب سفارتکاروں کے تبادلے کے ذریعے سفارتی تعلقات کو اگلے درجے پر لے جانے کا منصوبہ بنا رہا ہے جو طالبان کی عبوری حکومت کو ایک اہم تسلیم کے طور پر دیکھا جائے گا۔

    متقی کا دورہ محض علامتی سفارتی رابطے سے زیادہ ہے۔ یہ اعلیٰ سطحی تبادلوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو اجاگر کرتا ہے جو عملی تعاون کے ذریعے خطے کی استحکام کو نئی شکل دے سکتا ہے۔ یہ مسلسل مکالمہ عدم اعتماد سے محتاط تعاون کی جانب ایک تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اگر دونوں فریق عہد پر قائم رہے تو یہ تعلقات طویل مدتی امن اور باہمی معاشی فوائد کی راہ ہموار کرسکتے ہیں۔

    متعلقہ مضامین

    سوشل میڈیا پر گرما گرم تجزیے شروع ہو گئے۔ اسے امریکہ کا ”یوٹرن“ قرار دے کر پاکستانی حکومت کے لّتے لینے والے میدان میں نکل کھڑے ہوئے۔

    November 3, 2025

    روس بھی اس نئے کھیل میں ایک اہم فریق بن چکا ہے۔ اگرچہ وہ نایاب معدنیات کے لحاظ سے چین جیسی پوزیشن نہیں رکھتا، مگر توانائی اور گیس کی فرا ہمی کے ذریعے یورپ پر اپنا دبائو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

    November 3, 2025

    گلگت بلتستان کے دلکش پہاڑوں اور وادیوں کے درمیان واقع ’بدھا راک‘ صدیوں پرانی تہذیب کا روشن نشان ہے۔ بدھ مت کے دور کی یہ یادگار آج حکومت کی غفلت اور مبینہ قبضہ مافیا کی نذر ہو رہی ہے۔

    November 3, 2025

    پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی تاریخ یہ سکھاتی ہے کہ حقیقی ہمسایگی صرف سرحدیں بانٹنے کا نام نہیں بلکہ بوجھ اور ذمہ داری بانٹنے کا عمل ہے۔

    November 3, 2025

    رائے دیں

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *