چند برسوں سے سیکیورٹی صورتحال کی بنا پر ریاستی پالیسی کے تحت افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل جاری ہے لیکن حالیہ مہینوں میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر اس عمل میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے ۔ جسکے نتیجے میں اپریل کے مہینے سے اب تک 78 ہزار سے زائد افغانوں کو واپس بھیجا جاچکا ہے۔ مذکورہ اقدامات پاک۔ افغان حکام کے باہمی اعتماد و اقتفاق کی بنا پر کیے جارہے ہیں۔
افغان حکام کے مطابق پاکستانی حکومت کی جانب سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کے عمل شروع ہونے سے اگست کے مہینے تک 78 ہزار مہاجرین افغانستان لوٹ آٗے ہیں، جن میں چھ ہزار افغان قیدی بھی شامل ہیں جو حالیہ دنوں افغانستان آٗے ہیں۔
دوسری جانب افغان حکومت نے پاکستان سے آنے والے اپنے شہریوں کو قندھار کے اطراف میں بسانے کے لئے انتظامات شروع کردیے ہیں۔
ان امور کے نگران نعمت اللہ الفت کا کہنا تھا مہاجرین کے لیے تمام تر انتظامات قندھار صوبے کے ارعستان، سین بولدک، تحتہ پل، ژڑئ، اور پنچوائی میں کیےجائیں گے۔
دیکھیں: باجوڑ میں ایک بار پھر تین روزہ کرفیو نافذ؛ نوٹیفیکیشن جاری