خواتین برائے افغانستان اورساﺅتھ ایشین اسٹریٹجک اسٹڈی انسٹی ٹیوٹ نے اعلان کیا ہے کہ پہلا علاقائی ڈائیلاگ جس کا عنوان “اعتماد اور یکجہتی کی جانب” رکھا گیا تھا اور جو 25 سے 26 اگست کو اسلام آباد میں ہونا طے تھا، اب ستمبر کے آخری ہفتے میں منعقد ہوگا۔
منتظمین کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا تاکہ اجلاس کو مزید بہتر اور بھرپور بنایا جاسکے۔
یہ دو روزہ ڈائیلاگ سیاسی و سول سوسائٹی گروپس کے نمائندوں، خواتین کے حقوق پر کام کرنے والی کارکنان، صحافتی تنظیموں اور میڈیا نمائندوں ؎ کو اکٹھا کرے گا تاکہ باہمی فہم و فراست کو فروغ دیا جا سکے، روابط کو مضبوط بنایا جا سکے اور قانون کی حکمرانی و عوامی نمائندہ حکومت کے اصول طے کیے جا سکیں۔
یہ افغان قیادت میں اورافغان مرکزیت پر مبنی ڈائیلاگ پاکستان کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کی کوشش ہے۔ اس کا مقصد پاکستانی سول سوسائٹی، پالیسی سازوں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر اعتماد قائم کرنا، عوامی سطح پر علاقائی چیلنجز کا حل تلاش کرنا اور افغانستان میں باعزت و پائیدار امن میں حصہ ڈالنا ہے۔
یہ ڈائیلاگ اسلام آباد کی جانب سے ان کوششوں کا آغاز ہے جو پاکستان اور افغانستان کے درمیان افہام و تفہیم اور تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک اہم سنگ میل سمجھا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ زلمے خلیل راز سمیت مختلف شخصیات کی جانب سے اس ڈائیلاگ کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جا رہا تھا جسے انتظامیہ اور حکام نے سختی سے مسترد کر دیا تھا۔
دیکھیں: افغان جلاوطنوں کے مسائل، اسلام آباد ڈائیلاگ اور طالبان حکومت کی ستم ظریفی