افغانستان کی طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کا بھارت کا مجوزہ دورہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے سفری استثنیٰ نہ ملنے پر منسوخ ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق امیر خان متقی نے 27 سے 29 اگست تک نئی دہلی کا دورہ کرنا تھا، تاہم بھارت نے سلامتی کونسل کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے بعد اپنی باضابطہ دعوت واپس لے لی۔
اطلاعات کے مطابق بھارت نے اقوام متحدہ میں متقی کے لیے سفری استثنیٰ کی درخواست دی تھی، مگر امریکہ سمیت دیگر ممالک نے اعتراض اٹھایا جس کے بعد یہ درخواست مسترد کر دی گئی۔
اس سے قبل طالبان کا ایک وفد، جس کی قیادت محب اللہ وثیق کر رہے تھے، بھارت گیا تھا۔ تاہم نئی دہلی نے اس دورے کے دوران طالبان نمائندوں کو کوئی باضابطہ سفارتی پروٹوکول نہیں دیا۔
اس سے قبل اسی ماہ امیر خان متقی کا دورہ پاکستان بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔ دونوں ممالک نے اگرچہ اس کی باقاعدہ وضاحت جاری نہیں کی تھی تاہم ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا دورہ پاکستان بھی اسی وجہ سے منسوخ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ طالبان کے کئی رہنما، جن میں امیر خان متقی بھی شامل ہیں، اب بھی اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ انہیں بین الاقوامی سفر کے لیے خصوصی اجازت درکار ہوتی ہے، جو ہر بار سلامتی کونسل کی منظوری سے مشروط ہوتی ہے۔
دیکھیں: افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کا دورہ پاکستان ملتوی