کابل: افغان شہری ڈاکٹر امین نے اقوام متحدہ سے اپنا نام بلیک لسٹ سے ہٹانے کی درخواست کی ہے۔ یہ وہی ڈاکٹر امین ہیں جنہیں امریکی عدالت نے بے گناہ دیا تھا۔ ڈاکٹر امین اس وقت افغانستان میں دیگر شہریوں کی طرح پُرامن زندگی گزار رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر آمین نے دعویٰ کیا کہ تمام تحقیقات میں ان کی بے گناہی ثابت ہوئی ہے لہذا اقوامِ متحدہ کو ان کا نام بلیک لسٹ سے ختم کردینا چاہیے۔ مقامی طالبان ذرائع کے مطابق ڈاکٹر امین نے اقوام متحدہ کو باقاعدہ درخواست جمع کروادی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی واپسی کے بعد سے اب تک متعدد افراد کے نام اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ سے ہٹانے کے مطالبات سامنے آئے ہیں۔ ڈاکٹر امین کا کیس اس تناظر میں اہم ہے کہ انہیں امریکی عدالت نے بے گناہ قرار دیا لیکن پاکستان نے انہیں جلا وطن کر دیا۔ پاکستانی حکام نے دوبرس قبل غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا، جس کے تحت 8 لاکھ سے زائد افغان بشہریوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔ ڈاکٹر امین کا کہنا ہے کہ ان کی بے دخلی سیاسی دباؤ کا نتیجہ تھی جبکہ ان کے خلاف کوئی واضح ثبوت بھی نہیں ملے۔
اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں طالبان کے مرکزی رہنماؤں سمیت دیگر کے نام شامل ہیں۔ طالبان نے بھی اس فہرست سے اپنے ارکان کے نام ہٹانے کی متعدد مرتبہ درخواست کی ہے لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ اسی طرح ڈاکٹر امین کی درخواست پر بھی اقوام متحدہ کا ردعمل ابھی تک سامنے نہیں آیا لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں نے نے اسے سنجیدہ کیس قرار دیا ہے۔ اگر ڈاکٹر امین کی درخواست منظور ہوئی تو یہ دیگر متاثرین کے لیے امید کی کرن بن سکتی ہے۔
یہ معاملہ پاک ۔ افغان تعلقات اور عالمی انسانی حقوق کے تناظر میں بھی خاصی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ پاکستان کی ڈی پورٹیشن پالیسی پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
دیکھیں: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اجازت نہ ملنے پر امیر خان متقی کا دورہ بھارت منسوخ