پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال برقرار ہے۔ ادھر ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے 9 ستمبر تک پنجاب کے دریاؤں راوی، ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ریلیف کمشنر کا کہنا ہے کہ ’بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث دریاؤں کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافے کا خدشہ ہے۔ وزیر اعلٰی پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر تمام متعلقہ محکمے الرٹ ہیں۔
’شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔‘
ترجمان پی ڈی ایم اے کے جاری کردہ بیان کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 11 ہزار کیوسک ہے۔ سلیمانکی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 38 ہزار کیوسک ہے۔ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 84 ہزار کیوسک ہے۔
دوسری طرف دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ 56 ہزار کیوسک ہے۔ بلوکی ہیڈ ورکس کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 48 ہزار کی کیوسک ہے جبکہ ہیڈ سدھنائی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ 91 ہزار کیوسک ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال برقرار ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے بیشتر اضلاع میں شدید اور طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
اب تک اس سیلاب سے 41 لاکھ 51 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ سیلابی صورتحال کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 56 ہے۔
دیکھیں: پنجاب میں حالیہ سیلاب سے اب تک 46 افراد جاں بحق، تیس لاکھ سے زائد افراد متاثر