افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے جماعت اسلامی پاکستان کے وفد سے ملاقات کی، جس کی قیادت محترم پروفیسر محمد ابراہیم نے کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان مختلف سطحوں پر وفود کے دورے دونوں عوام کے مفاد میں ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں جماعت اسلامی کی سماجی خدمات کو سراہا اور کئی دہائیوں تک افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مذہبی جماعتوں کا خطے میں امن و استحکام قائم کرنے میں نمایاں کردار ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری نہ صرف عوام کو قریب لائے گی بلکہ معاشی اور سماجی سطح پر بھی فائدہ مند ثابت ہوگی۔

اس موقع پر پروفیسر محمد ابراہیم اور وفد کے دیگر اراکین نے افغانستان اور پاکستان کے عوام کے درمیان قربت پر زور دیا۔ انہوں نے طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد افغانستان میں ہونے والی پیش رفت کو مثبت قرار دیا اور کہا کہ اس سے خطے میں بہتری کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔
وفد کے اراکین نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرحد پار عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کے لیے مسائل پر قابو پانا ضروری ہے۔ وفد نے امید ظاہر کی کہ باہمی تعاون اور مکالمے کے ذریعے خطے کو پرامن اور خوشحال بنایا جا سکتا ہے۔
دیکھیں: امارت اسلامیہ کا روس، چین، پاکستان اور ایران کے افغانستان سے متعلق بیان کا خیر مقدم