عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کے نتیجے میں ایک بڑے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

September 14, 2025

کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔

September 14, 2025

بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرمواد پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص اکاؤنٹ چلا رہا ہے

September 14, 2025

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی تھی۔

September 14, 2025

ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے نمایاں نام ٹی ٹی پی کی سیاسی کمیشن کے سربراہ مولوی فقیر باجوڑی کے بیٹے مولوی فرید منصور کا ہے،

September 14, 2025

زلمے خلیل زاد سمیت دیگر نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اور ملا عب الغنی برادر اخوند سے ملاقات کی۔

September 14, 2025

بی وائی سی کی رہنما ماہ رنگ بلوچ کی حراست میں 30 دن کی توسیع

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ماہ رنگ بلوچ کے وکیل کے مطابق ان کی حراست میں دہشت گردی اور بغاوت کے الزامات کے تحت 30 دن کی توسیع کر دی گئی ہے

1 min read

Mahrang Baloch detention extended in Quetta

Baloch Yekjehti Committee leader Mahrang Baloch's detention extended by 30 days under terrorism and sedition charges, says her lawyer.

April 22, 2025

کوئٹہ – 22 اپریل 2025: بلوچستان حکومت نے دہشت گردی کے الزامات کے تحت حراست میں لی گئی مہرنگ بلوچ کی نظربندی میں مزید 30 دن کی توسیع کر دی ہے۔ دریں اثناء، ان کے وکیل عمران بلوچ نے اس توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے سیاسی بنیادوں پر مبنی قرار دیا۔

32 سالہ مہرنگ بلوچ بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کی نمایاں رہنما ہیں، جنہیں 22 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں کوئٹہ میں ایک پرامن دھرنے میں شرکت کے بعد حراست میں لیا گیا، جہاں مظاہرین نے بی وائی سی کے زیر حراست اراکین کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

ان کے قانونی نمائندے کے مطابق ابتدائی 30 روزہ نظربندی کی مدت ختم ہونے والی تھی جب حکام نے ایک نیا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ عمران بلوچ نے کہا، “حکومت نے انہیں مزید 30 دن کے لیے حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔”

حکام نے ان پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں جن میں “دہشت گردی”، “بغاوت”، اور “قتل” شامل ہیں، حالانکہ ابھی تک کوئی ثبوت منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس اقدام کو بلوچستان میں اختلاف رائے اور احتجاج کو دبانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

مہرنگ بلوچ کی نظربندی میں توسیع کو سول سوسائٹی اور سیاسی مبصرین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری بلوچ عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والوں کو دبانے کی کوشش ہے۔

دریں اثناء، ان کے حامی ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور حکومت سے تمام الزامات ختم کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ بی وائی سی کے اراکین کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج آئینی حق ہے اور کارکنوں کو نشانہ بنانا صوبے میں ناانصافی کے احساس کو مزید گہرا کرتا ہے۔

قانونی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بغیر مقدمہ کے طویل نظربندی قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاتی ہے۔ صورتحال کشیدہ ہے کیونکہ بلوچستان بھر میں مہرنگ بلوچ سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج میں شدت آنے کی توقع ہے۔

ڈس کلیمر: یہ خبر مستند ذرائع اور میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر تصدیق شدہ اور قابل اعتماد ہے۔

متعلقہ مضامین

عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کے نتیجے میں ایک بڑے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

September 14, 2025

کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔

September 14, 2025

بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرمواد پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص اکاؤنٹ چلا رہا ہے

September 14, 2025

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی تھی۔

September 14, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *