کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔
یہ بیانیہ سیاسی فائدے کے لیے عوامی تحفظ کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب ریاست کی شدت پسندی کے خلاف عزم پر سوال اٹھتے ہیں تو سب سے زیادہ نقصان عوام کو ہوتا ہے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے حالیہ امریکی دورے نے پاکستان کے موقف کو تقویت دی اور بھارت کے ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کے کردار کو اجاگر کیا۔
چھ ستمبر کو آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ مہمند میں سرحد پار سے داخلے کی کوشش کرنے والے 14 دہشت گرد مارے گئے، جبکہ بنوں ایف سی لائنز حملے میں شامل پانچ خودکش بمباروں میں سے تین افغان شہری تھے۔
ترجمان کے مطابق، پاکستانی سکیورٹی فورسز پرعزم ہیں کہ بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا اور ملک کو اس ناسور سے نجات دلائی جائے گی۔