راولپنڈی پولیس نے اسکول پرنسپل ضیاء الرحمان کے خلاف زیادتی و اسقاط حمل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرتے ملزم کی تلاشی کے لیے چھاپے شروع کردیے
راولپنڈی: تھانہ پیرودھائی کی حدود میں اسکول پرنسپل نے شادی کا جھانسہ دے کر اورمیٹرک کے امتحان کی تیاری کے بہانے طالبہ کو متعدد بار جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔
پھر متاثرہ طالبہ جب حاملہ ہوئی تو ملزم ایسی ادویات دیتا رہا جس سے حمل ساقط ہوگیا۔
پولیس نے اکیڈمی پرنسپل ضیا الرحمان کے خلاف زیادتی و اسقاط حمل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
متاثرہ طالبہ کے مطابق 21 مئی کو امتحان کی تیاری کے بہانے مجھے اکیڈمی بلوایا جب میں وہاں پہنچی تو تمام طالبات چھٹی کرچکی تھیں تو اسکول پرنسپل نے تمام دروازے بند کرکے مجھ سے زبردستی زیادتی کی اور کسی کو بتانے کی صورت میں دھمکیاں بھی دیں۔
متاثرہ طالبہ کے مطابق زیادتی کے بہانے پرنسپل کہتا رہا کہ میں تم سے شادی کروں گا، اسی دوران میری طبیعت خراب ہونا شروع ہوگئی تو رولپنڈی صدر میں واقع ایک کلینک میں میرا علاج کروایا، ایک ماہ بعد مجھے پتہ چلا کہ میں تو حاملہ ہوچکی ہوں، جس پر میں نے ضیا الرحمان کو بتایا تو اس نے کوئی دوائی لاکر دی۔ جس سے میرا حمل ساقط ہوگیا۔ ضیا الرحمان کو پتا چلا تو اس نے کہا اب تم کسی سے شادی کے قابل نہیں ہو لہذا میں ہی تم سے شادی کروں گا لیکن کچھ وقت درکار ہے۔
دیکھیں: انٹر، میٹرک نتائج میں ناقص کارکردگی پر اسکول منتظمین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ