نیویارک /ایران 24 جون 2025
ایران کے جوہری مسئلےپراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد 2231 (2015) اور جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن جےسی پی او اے پر ہونے والی اہم بریفنگ میں پاکستان نے ایران کے جوہری مسئلے کے پرامن اور سفارتی حل کی پرزور حمایت کی۔ پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد نے اپنے بیان میں آئی اےای اے کے تحت ایرانی جوہری تنصیبات پر حالیہ فوجی حملوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انہیں یکسر مسترد کیا۔
انہوں نے توجہ دلاتے ہوئےکہا کہ یہ غیر قانونی حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہےجوکہ سفارتی کوششوں کو متاثر کرتے ہیں اور ساتھ ہی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی آئی اےای اےکی سرگرمیوں کو متاثر کرتے ہیں۔
سفیر احمد نےیو ایس جی روزمیری ڈی کارلو، سفیر اسٹاوروس لیمبرینیڈس اور سفیر سیموئیل زبوگر کی آگاہی پرشکریہ اداکرتے کرتے ہوئے امن و سلامتی کےنظام کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی اصولوں کا احترام کرنے کی فوری اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کونسل کو یاد دلایا کہ دس برس قبل سفارت کاری کے ذریعے جےسی پی او اے کامیابی سے حاصل کیا گیا تھا لہٰذا آج بھی یہی راستہ اختیار کرنا چاہیے۔
آئی اے ای اے کی حمایت
سفیر احمد نے کاکہناتھاکہ ایجنسی آئی اےای اے کو بیرونی مداخلت کے بغیر کام کرنا چاہیے اور حالیہ کشیدگی سے سفارتی پیشرفت کو متاثر نہیں ہوناچاہیے۔
انہوں نے کہا آئی اےای اے کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اپنا کام کرنا چاہیے تاکہ اعتماد شدہ معلومات تک رسائی ممکن ہوسکے ۔
موجودہ کشیدگی کے حل کے لیے انہوں نے پانچ اہم نکات پیش کیے جو پاکستان کے نزدیک حالیہ کشیدگی کے تناظر میں انتہائی اہم ہیں:
نمبرایک: خودمختاری کی خلاف ورزی اور طاقت کے استعمال کی مذمت۔
نمبر دو: آئی اےای اے کے زیر نگرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کو مسترد کرنا۔
نمبر تین: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل سے تفصیلی رپورٹ کا مطالبہ۔
نمبر چار: مستقل جنگ بندی مذاکرات کی اپیل۔
نمبرپانچ :بین الاقوامی قانون پر مبنی تعاون کی فوری اہمیت پر زور۔
جنگ بندی کی حمایت
ایک اہم پیشرفت میں پاکستان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاملے کو خوش آئندقراردیاہے۔سفیر احمد نے تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ اس معاہدے کی پاسداری کریں اور ان تمام لوگوں کو خراجِ تحسین پیش کیاجنہوں نے اس معاہدے کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کونسل کو بتایا کہ پاکستان نے چین اور روس کے ساتھ مل کر ایک قرارداد پیش کی ہے۔ مسودہ حالیہ واقعات کی عکاسی کرتا ہے
دیکھیں: فضائی حملوں کے جواب میں ایران نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کر دیا