حمد اللہ فطرت نائب ترجمان امارتِ اسلامیہ افغانستان
پاکستان اورافغانستان کے درمیان سیاسی روابط بڑی مثبت سمت رواں ہیں۔پاک۔افغان تعلقات میں بڑِی مثبت پیش رفت
ہوئی ہے۔دونوں ممالک اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ دونوں ممالک کےدرمیان تجارت اور اقتصادی تعلقات بہتر ہوں اسی صورت میں خوشحالی واستحکام ممکن ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے علاقائی مفادات ایک دوسرے کے ساتھ جُڑے ہوئے ہیں، ترقیاتی منصوبوں پردونوں ممالک کے مفادات مشترکہ ہیں ان بڑے منصوبوں میں ٹاپی جیسےاہم منصوبےبھی شامل ہیں۔
مذکورہ منصوبے پر افغانستان میں عملی طور پر کام بھی جاری ہے۔ دونوں ممالک کی کوشش ہے کہ آپس کے دو طرفہ تجارتی روابطہ و تعلقات مزید بہترہوں۔
افغان مہاجرین کی وطن واپس کا مسئلہ بھی درپیشں ہے۔ پاکستان نے افغانستان کو یقین دلایا کہ افغان مہاجرین کے مسئلہ کو حل کریں گے۔ اس طرح یہ عہد بھی کیا گیا ہے کہ تجارت اور اقتصادی دنیا میں بھی باہمی تعاون کےساتھ آگےبڑھیں گے۔
حمد اللہ فطرت سوال پوچھا گیا جیسا کہ افغانستان نے پاکستان کے ساتھ عہد کیا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ اپ کا اس حوالے سے کیا موقف ہے؟
حمد اللہ فطرت نائب ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان نے کہاکہ امارت اسلامیہ کا اس حوالے سے موقف واضح ہے۔امارت اسلامیہ اس مؤقف پر قائم ہے کہ افغان سرزمین قطعاً کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، خاص طور پر اپنے ہمسایہ ملک پاکستان کے خلاف توہر گز استعمال نہیں ہوگی۔
دیکھیں: افغان مہاجرین کے قیام میں ٦ماہ کی توسیع پرغور