اسلام آباد۱جولائی ۲۰۲: پاکستان نے آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی صدارت سنبھال لی، جوکہ ممملکتِ پاکستان کی سفارتی کامیابیوں میں سے ہے۔ سلامتی کونسل کاعہدہ سنبھالتے ہوئے پاکستان نےتنازعات کو حل کرنےکےلیے اپنےعزم مصمم کو پھر سے دُہرایا۔
بھارتی کوششیں خاک میں مل گئیں
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت نے گزشتہ کچھ عرصے سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کرنے کی بھرپور کوشش کی، خصوصاً پر پہلگام واقعے کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔ تاہم ان تمام سازشوں اوراوچھے ہتکنڈوں کے باوجود عالمی سطح پرپاکستان کامیابیوں سےہمکنارہوا۔ سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ عالمی برادری پاکستان کے سفارتی کردار کو تسلیم کرتی ہے۔
اسحاق ڈار کا بیان
وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نےاپنے بیان میں کہا پاکستان سلامتی کونسل کی صدارت کے فرائضِ منصبی اقوام متحدہ کی پالیسی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق پورے کرے گا، انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا بھر میں جاری تنازعات بالخصوص فلسطین، کشمیرودیگر خطوں میں انسانی تقدیس کے پیش نظرسلامتی کونسل کومؤثرترین اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان کا کردار؟
اسحاق ڈار کاکہناتھا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں تمام رکن ممالک کے درمیان اتحاداور تعاون کو فروغ دے گا تاکہ حالیہ تنازعات کا حل تلاش کیا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا مقصد عملی سفارت کاری کے ذریعے عالمی امن کو مزیدمستحکم کرنا ہے۔
ماہرین کی رائے
ماہرین وتجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کا یو این ایس سی کی صدارت سنبھالنا نہ صرف اس کی سفارتی صلاحیتوں کا عملی اعتراف ہے بلکہ خطے میں بھارت کی ناکامی کابھی واضح ثبوت ہے۔ مزید ی کہ پاکستان کے لیےیہ ایک اہم موقع ہے کہ وہ کشمیر اوردیگر عالمی تنازعات پر اپنا واضح موقف پیش کرے۔
ذرائع کےمطابق پاکستان کی سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران اہم امورزیرِ بحث ہونگے۔ مثلاً فلسطین، کشمیر، افغانستان کی حالیہ صورتحال۔ توقع کی جا رہی ہے کہ پاکستان ان تمام اُمور پر نہاءت ہی مؤثر کردار ادا کرے گا۔
دیکھیں: پہلگام حملے کے بعد پہلی مرتبہ پاک-بھارت قومی سلامتی مشیر کا سامنا ہوا