ہنگو بم دھماکے میں ایس پی اسد زبیر، ان کے گن مین داؤد اور ڈرائیور عاطف جامِ شہادت نوش کرگئے

October 24, 2025

علی ترین نے کہا ہے کہ پی سی بی اور پی ایس ایل مینجمنٹ نے انہیں ایک قانونی نوٹس بھیجا تھا، جس میں مذکور تھا کہ وہ بورڈ کے خلاف تنقیدی بیانات واپس لیتے ہوئے معافی مانگیں

October 24, 2025

سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی کے نتیجے میں 8 دہشت گردوں ہلاک اور 5 زخمی ہوئے

October 24, 2025

معاہدے کے مطابق قطر پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا

October 24, 2025

ماہرین کے مطابق یہ انکشاف اس حقیقت کو مزید تقویت دیتا ہے کہ افغانستان نہ صرف دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے بلکہ وہاں سے پاکستان کے خلاف منظم کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔

October 24, 2025

پاکستان نے بارہا کابل حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ اپنی زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے مگر اشرف غنی کی حکومت نے ہمیشہ بھارت کے اشاروں پر عمل کیا۔2014 کے بعد جب امریکا نے اپنی فوجی موجودگی کم کی تو افغانستان میں طالبان نے دوبارہ طاقت حاصل کرنا شروع کی۔

October 24, 2025

کُرد رہنما اوجالان کی پی کے کے کی تحلیل کی اپیل، گروپ میں مسلح جدوجہد کا خاتمہ

اوجلان نے پی کے کے (PKK) کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، جس سے ترکی کے ساتھ اس کے 40 سالہ مسلح تنازعے کے خاتمے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ اب کردوں اور انقرہ کے لیے آگے کیا ہے؟

1 min read

Ocalan urges PKK disbandment rally image

Ocalan urges PKK disbandment, prompting the end of its 40-year armed conflict with Turkiye. What’s next for Kurds and Ankara?

May 13, 2025

استنبول – 13 مئی 2025: عبد اللہ اوجالان کی پی کے کے کی تحلیل کی اپیل نے ترکی کے سیاسی منظرنامے کو دوبارہ تشکیل دیا۔ کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے اپنی تحلیل کا اعلان کیا۔ یہ فیصلہ عبد اللہ اوجالان کی فروری 2025 کی اپیل کے بعد کیا گیا، جو گروپ کے قید شدہ بانی ہیں۔ پی کے کے کے رہنماؤں نے شمالی عراق میں اپنے کانگریس کے دوران اسلحہ ڈالنے کی تصدیق کی۔

اوجالان، جنہیں “اپو” کے نام سے جانا جاتا ہے، 1978 میں پی کے کے کے قیام سے لے کر اس کی قیادت کر رہے تھے۔ گروپ نے ترکی میں کرد خودمختاری کے لیے خونریز بغاوت کی۔

اس تنازعے میں 40,000 سے زیادہ افراد کی جانیں گئیں، جس میں اغوا، خودکش حملے اور کردوں کی داخلی جبر شامل تھے۔ اوجالان کی 1999 میں گرفتاری کے بعد انہیں عمر بھر کی سزا سنائی گئی۔ 2013 تک ان کا سیاسی موقف بدل چکا تھا، اور وہ علیحدگی کے بجائے خودمختاری کی حمایت کر رہے تھے۔

پی کے کے کے 2025 میں تحلیل کے اعلان میں کہا گیا کہ اس کا مشن کرد شناخت کو ریاستی انکار سے آزاد کرانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

تاہم، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ علاقائی حالات میں تبدیلی آئی ہے۔ شام سے امریکہ کی انخلاء اور انقرہ و دمشق کے درمیان تعاون نے کرد مسلح گروپوں کو کمزور کر دیا۔ “پی کے کے اب شام میں اسٹریٹجک گہرائی نہیں رکھتا،” سینان اولگن، کارنیگی یورپ کے فیلو نے کہا۔

اس دوران، ترکی کی حکومت اب جمہوری حل اختیار کرنے کی طرف بڑھ سکتی ہے۔ اپریل 2024 میں، ایم ایچ پی کے رہنما دولت بہچلی نے اوجالان کو عوامی طور پر تشدد سے باز آنے کی دعوت دی۔ یہ غیر متوقع تبدیلی صدر اردگان کو جلدی انتخابات کے لیے کردوں کی حمایت حاصل کرنے میں مدد دینے کی کوشش ہے۔

ترکی کے آئین کے مطابق، اردگان کو جلدی انتخابات کے لیے پارلیمنٹ سے 360 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ کرد قانون ساز یہ فرق فراہم کر سکتے ہیں۔ تاہم، اوجالان کے مستقبل کا سوال ابھی تک کھلا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی جیل کی حالت میں بتدریج بہتری آ سکتی ہے۔

“حکومت ممکنہ طور پر عوامی ردعمل کو جانچنے کے بعد جرات مندانہ اقدامات کرے گی،” اوجلان نے کہا۔

اگرچہ اب بھی بہت سے لوگ اوجالان کو دہشت گرد سمجھتے ہیں، لیکن کرد انہیں انسانی حقوق کے ایک علمبردار کے طور پر دیکھتے ہیں۔ یہ کہانی جاری ترقیات کی عکاسی کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

ہنگو بم دھماکے میں ایس پی اسد زبیر، ان کے گن مین داؤد اور ڈرائیور عاطف جامِ شہادت نوش کرگئے

October 24, 2025

علی ترین نے کہا ہے کہ پی سی بی اور پی ایس ایل مینجمنٹ نے انہیں ایک قانونی نوٹس بھیجا تھا، جس میں مذکور تھا کہ وہ بورڈ کے خلاف تنقیدی بیانات واپس لیتے ہوئے معافی مانگیں

October 24, 2025

سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی کے نتیجے میں 8 دہشت گردوں ہلاک اور 5 زخمی ہوئے

October 24, 2025

معاہدے کے مطابق قطر پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا

October 24, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *